لوک سبھا انتخابات 2024 کے ایگزٹ پولز کے سامنے آنے کے فوراً بعدسیاسی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے 1 جون 2024 کو بہت سے صحافیوں اور کچھ لیڈروں پر تنقید کی۔ انہوں نے لوگوں سے یہ بھی کہا کہ وہ فضول بحثوں اور تجزیوں میں وقت ضائع نہ کریں۔ زیادہ تر ایگزٹ پولز میں این ڈی اے کو بھاری اکثریت ملتی نظر آرہی ہے۔
پرشانت کشور نے اس سے قبل ٹویٹر پر لکھا تھا، ’’اگلی بار جب بات الیکشن اور سیاست کی ہو،لہٰذا اپنا قیمتی وقت فضول فرضی صحافیوں، متعصب سیاستدانوں اور خود ساختہ سوشل میڈیا ماہرین کی فضول بحثوں اور تجزیوں پر ضائع نہ کریں۔”جن سورج پارٹی کے سربراہ مسلسل دعویٰ کر رہے ہیں کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی 303 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ پارٹی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بھی اتنی ہی سیٹیں جیتی تھیں۔ ایگزٹ پول 2024 کے نتائج کے اجراء سے چند گھنٹے قبل، پرشانت کشور نے دی پرنٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کی بہتر کارکردگی پر اپنی پیشین گوئی کو دہرایا۔
گزشتہ الیکشن سے بہتر کارکردگی کی کہی تھی بات
پرشانت کشور نے کہا، “میرے اندازے کے مطابق، بی جے پی پچھلے نمبروں کے قریب یا قدرے بہتر نمبروں کے ساتھ واپس آنے والی ہے۔ مجھے مغربی اور شمالی ہندوستان میں سیٹوں کی تعداد میں کوئی خاص تبدیلی نظر نہیں آتی ہے۔
پرشانت کشور نے مشرقی اور جنوبی ریاستوں میں بی جے پی کی نشستوں اور ووٹوں کی تعداد میں ممکنہ اضافے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی تلنگانہ، آندھرا پردیش، کیرالہ اور تمل ناڈو میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بہت سے ایگزٹ پولز نے پیش گوئی کی ہے کہ این ڈی اے، تمام امکان میں تمل ناڈو اور کیرالہ میں اپنا کھاتہ کھولے گی، جب کہ کرناٹک میں اس کی شاندار کارکردگی جاری رہے گی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بہار، راجستھان، مہاراشٹرا اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں اس کی نشستوں کی تعداد میں کمی دیکھی جا سکتی ہے۔
پرشانت کشور نے پہلے کیا پیشین گوئی کی تھی؟
پرشانت کشور نے کئی انٹرویوز میں دعویٰ کیا ہے کہ مرکز کی موجودہ بی جے پی حکومت سے نہ تو کوئی خاص عدم اطمینان ہے اور نہ ہی کوئی مضبوط متبادل ہے۔ ایسے میں بی جے پی اپنی 303 کی سابقہ کارکردگی کو برقرار رکھ سکتی ہے یا اس میں کچھ اضافہ بھی ہو سکتی ہے۔ پرشانت کشور نے کچھ دن پہلے این ڈی ٹی وی سے بات چیت میں کہا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ مودی کی قیادت والی بی جے پی واپس آ رہی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ پچھلے انتخابات کی طرح نمبر حاصل کر سکیں یا اس سے بھی کچھ بہتر کارکردگی دکھا سکیں۔
پی ایم مودی کے خلاف عوام میں کوئی غصہ نہیں ہے
پرشانت کشور نے اس کے پیچھے دلیل دیتے ہوئے کہا تھا، “ہمیں بنیادی باتوں کو دیکھنا چاہیے۔ اگر موجودہ حکومت اور اس کے لیڈر کے خلاف غصہ ہے، تو اس بات کا امکان ہے کہ کوئی متبادل نہ ہونے کے باوجود لوگ انہیں ووٹ دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔” “ابھی تک ہم نے پی ایم مودی کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی غصے کے بارے میں نہیں سنا ہے۔ کچھ لوگوں کو مایوسی ہوسکتی ہے ،ان کی خواہشات پوری نہیں ہو سکتی ہیں، لیکن ہم نے بڑے پیمانے پر غصے کے بارے میں نہیں سنا ہے۔”
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…