سیاست

Pappu Yadav on nomination Purnia Lok Sabha election: تیجسوی یادو مجھ سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں ،مجھے نہیں معلوم:پپو یادو

کچھ دن پہلے اپنی پارٹی کو کانگریس میں ضم کرنے والے پپو یادو نے آخر کار بہار کے پورنیہ سے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ اب وہ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی امیدوار بیما بھارتی سے براہ راست مقابلہ کریں گے۔ خاص بات یہ ہے کہ کانگریس اور آر جے ڈی کے اتحاد کے بعد یہ سیٹ آر جے ڈی کے پاس ہے۔ اور اس اتحاد کے تحت آر جے ڈی نے یہاں سے اپنے امیدوار کے نام کا اعلان کیا ہے۔ پپو یادو آر جے ڈی کے اس فیصلے کو اپنی طرف سے سیاسی قتل کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

ایسے میں اب یہ بہت دلچسپ ہے کہ پورنیہ کے لوگ یہاں سے بی جے پی کے امیدوار کو اپنا آشیرواد دیں گے یا عظیم اتحاد کے تحت آر جے ڈی کی بیما بھارتی کو یا پپو یادو کو، جنہوں نے کانگریس میں شمولیت کے بعد بھی آزاد امیدوار کے طور پر پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔پپو یادو نے آر جے ڈی سپریمو لالو یادو پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے انہیں کانگریس کا انتخابی نشان نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ تیجسوی یادو مجھ سے اتنی نفرت کیوں کرتے ہیں۔ مجھے انتخابات میں ہرانے کے لیے وہ ہیلی کاپٹر سے پورنیہ پہنچے اور انتخابی مہم چلائی۔

میں صرف لالو یادو کا آشیرواد لینا چاہتا ہوں۔ مجھے مسلسل 14 دن سے سیاسی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ مجھے دوستانہ لڑائی لڑنے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی۔پپو یادو نے مزید کہا کہ اگر آپ پہلے لوک سبھا انتخابات کو دیکھیں تو ہم کانگریس کے خلاف نہیں لڑنا چاہتے تھے، اس لیے ہم مدھے پورہ گئے۔ اگر ہم گزشتہ 20 سالوں کے آر جے ڈی کے ریکارڈ کو دیکھیں تو اس نے اس علاقے سے کبھی الیکشن نہیں جیتا ہے۔ ایسے میں اچانک میرے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑا کرنا بالکل بھی جائز نہیں تھا۔ میں ہمیشہ لالو یادو کے ساتھ رہا ہوں۔ میں ان کے بڑے بیٹے کی طرح ہوں۔ میں ان کے برے وقت میں ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا رہا ہوں۔

پپو یادو نے کہا کہ  لالو یادو مجھے مدھے پورہ بھیجنا چاہتے تھے لیکن میں نے کہا کہ پورنیہ میری ماں کی طرح ہے۔ میں اسے نہیں چھوڑوں گا۔پپو یادو نے مزید کہا کہ مجھے ہمیشہ راہل اور پرینکا گاندھی کا آشیرواد حاصل رہا ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ میں پورنیہ کو نہیں چھوڑ سکتا۔ مجھ پر سب کا احسان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ لالو یادو کئی بار ہار چکے ہیں۔ یہ مدھے پورہ نہیں، یہ پورنیہ ہے، جو چیلنج کا سامنا کر سکتا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Rahmatullah

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

14 mins ago