Mann Ki Baat: “من کی بات” پروگرام کے 99 ویں ایڈیشن میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ ملک میں اعضاء کے عطیہ کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے اور پچھلے 10 سالوں میں اعضاء عطیہ کرنے والوں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ آل انڈیا ریڈیو کے ماہانہ ریڈیو پروگرام “من کی بات” میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مودی نے ہم وطنوں سے اعضاء عطیہ کے لیے زیادہ سے زیادہ تعداد میں آگے آنے کی اپیل کی۔
میرے پیارے ہم وطنو، ‘من کی بات’ میں ہم نے ان ہزاروں لوگوں کی بات کی ہے جو دوسروں کی خدمت کے لیے اپنی زندگیاں وقف کر دیتے ہیں۔ بہت سے لوگ ہیں جو اپنی پوری پنشن بیٹیوں کی تعلیم کے لیے خرچ کر دیتے ہیں، کچھ اپنی ساری زندگی کی کمائی ماحول اور جانداروں کے لیے وقف کر دیتے ہیں۔ ہمارے ملک میں خیرات کو اتنا اونچا رکھا گیا ہے کہ لوگ دوسروں کی خوشی کے لیے اپنا سب کچھ دینے سے بھی دریغ نہیں کرتے۔ اسی لیے ہمیں بچپن سے ہی شیوی اور ددھیچی جیسے جسم دینے والوں کی کہانیاں سنائی جاتی ہیں۔
ریاستوں کے ڈومیسائل کی حالت…
کچھ اعضاء عطیہ کرنے والوں کے رشتہ داروں کے تجربات سننے کے بعد وزیراعظم نے کہا کہ ’’آپ کا ایک فیصلہ کئی لوگوں کی زندگیاں بچا سکتا ہے، زندگیاں بنا سکتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اعضا عطیہ کرنے کا انتظار کرنے والے جانتے ہیں کہ یہ کتنا مشکل ہوتا ہے۔ انتظار کا ایک ایک لمحہ گزر جاتا ہے اور ایسی حالت میں جب کوئی عضو عطیہ کرنے والا یا جسم دینے والا مل جاتا ہے تو اس میں صرف خدا کا روپ نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا، “آج ہمارے ملک میں ضرورت مند لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو صحت مند زندگی کی امید میں اعضاء عطیہ کرنے والے کے منتظر ہیں۔ اس وجہ سے ریاستوں کے ڈومیسائل کی شرط کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یعنی اب مریض ملک کی کسی بھی ریاست میں جا کر عضو حاصل کرنے کے لیے رجسٹریشن کرا سکے گا۔
99 پھیر بہت مشکل ہے…
وزیراعظم نے کہا کہ جدید میڈیکل سائنس کے اس دور میں اعضاء کا عطیہ کسی کو زندگی دینے کا بہترین ذریعہ بن گیا ہے کیونکہ جب کوئی شخص مرنے کے بعد اپنا جسم عطیہ کرتا ہے تو 8 سے 9 افراد کو نئی زندگی ملنے کا امکان ہوتا ہے۔ . انہوں نے کہا، ’’آج ملک میں اعضاء کے عطیہ کے بارے میں بیداری بڑھ رہی ہے۔ سال 2013 میں ہمارے ملک میں اعضاء عطیہ کرنے کے پانچ ہزار سے کم کیسز سامنے آئے تھے لیکن 2022 میں یہ تعداد بڑھ کر 15 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ جن لوگوں نے اعضاء عطیہ کیے، ان کے اہل خانہ نے واقعی بہت نیک کام کیا ہے۔ عام طور پر ہم سنتے ہیں کہ 99 راؤنڈ بہت مشکل ہوتا ہے۔ کرکٹ میں ‘نروس نائنٹیز’ کو بہت مشکل مرحلہ سمجھا جاتا ہے، لیکن جب ہندوستان کے لوگوں کے ذہن میں بات آتی ہے تو اس کی ترغیب کچھ اور ہوتی ہے۔
اس کا پہلا شو 3 اکتوبر 2014 کو نشر ہوا۔ من کی بات ہر مہینے کے آخری اتوار کو آل انڈیا ریڈیو پر نشر ہونے والا ماہانہ خطاب ہے، جس کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی ہم وطنوں سے بات کرتے ہیں۔
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…