-بھارت ایکسپریس
New Parliament Building: نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح پر سیاسی ہنگامہ آرائی کے درمیان کئی سیاسی جماعتیں 28 مئی کو ہونے والی تقریب کا بائیکاٹ کر سکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ جلد ہی ایوان کے تمام قائدین مشترکہ بیان جاری کر سکتے ہیں۔ جس میں پروگرام کے مشترکہ بائیکاٹ کا اعلان کیا جائے گا۔ دریں اثنا، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے کہا کہ وہ افتتاحی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔
ذرائع کی مانیں تو فریقین باضابطہ طور پر دعوت نامہ موصول ہونے کے بعد بدھ کو حتمی فیصلہ کریں گے۔ لوک سبھا میں ٹی ایم سی لیڈر سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ ٹی ایم سی 28 مئی کو پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کا بائیکاٹ کرے گی۔ وہیں راجیہ سبھا میں ٹی ایم سی لیڈر ڈیرک اوبرائن نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پارلیمنٹ صرف ایک نئی عمارت نہیں ہے۔ یہ قدیم روایات، اقدار، اصولوں اور قواعد کے ساتھ ایک ادارہ ہے۔ یہ ہندوستانی جمہوریت کی بنیاد ہے۔ وزیراعظم مودی شاید یہ نہیں سمجھتے۔ اس کے لیے اتوار کو نئی عمارت کا افتتاح ‘میں، میرا اور میرے لیے’ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ تو ہمیں اس سے باہر سمجھیں۔ سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ ان کی پارٹی تقریب میں شرکت نہیں کرے گی۔
اپوزیشن ذرائع نے عندیہ دیا کہ زیادہ تر جماعتوں کا موقف تھا کہ انہیں متحد ہو کر تقریب کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔ تاہم اس معاملے پر حتمی فیصلہ بدھ کو کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح پر اپوزیشن جماعتوں نے اعتراض کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر دروپدی مرمو کو اس کاافتتاح کرنا چاہیے۔
دراصل، 28 مئی کو دوپہر 12 بجے پی ایم مودی نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح کریں گے۔ اس پر کانگریس قائدین اور کئی دیگر اپوزیشن لیڈروں کا ماننا ہے کہ پی ایم کے بجائے صدر کو افتتاح کرنا چاہئے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح صدر کو ہی کرنا چاہیے۔ مرمو کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا افتتاح حکومت کی جمہوری اقدار اور آئینی سجاوٹ کے عزم کی علامت ہوگی۔
نئی پارلیمنٹ کی عمارت کے افتتاح اپوزیشن کی جانب سے اٹھائے جارہے سوالات پر پلٹ وار کرتے ہوئے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا ہے کہ اگست 1975 میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے پارلیمنٹ انیکسی کا افتتاح کیا اور بعد میں 1987 میں وزیر اعظم راجیو گاندھی نے پارلیمنٹ لائبریری کا افتتاح کیا۔ اگر کانگریس سربراہ حکومت ان کا افتتاح کر سکتے ہیں تو ہمارے سربراہ حکومت ایسا کیوں نہیں کر سکتے؟۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر جمہوریہ اور نائب صدر پارلیمنٹ کےا فتتاح کے موقع سے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے ملک کی عوام کو مبارکباد پیش کرسکتے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام اراکین پارلیمنٹ کو دعوت نامہ بھیج دیا گیا ہے ۔افتتاحی تقریب سے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا خطاب کریں گے اور یہ بھی مانا جارہا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی بھی اس تقریب میں خطاب کرسکتے ہیں ۔
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…