سیاست

Anand Mohan: نتیش کمار غلط روایت قائم کر رہے ہیں، آنجہانی آئی اے ایس افسر کی بیوی نے آنند موہن کی رہائی پر اٹھایا سوال

Anand Mohan:  آئی اے ایس افسر جی کرشنیا کے قتل کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے سابق ایم پی آنند موہن کو رہا کرنے کے بہار حکومت کے فیصلے پر سیاسی کشمکش چھڑ گئی ہے۔ ہر کوئی آنند موہن کی رہائی کے فیصلے پر سوال اٹھا رہا ہے۔ ساتھ ہی آنجہانی آئی اے ایس افسر کی اہلیہ نے آنند موہن کی رہائی پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ سیاسی وجوہات کی بنا پر اس طرح کے فیصلے نہیں لیے جانے چاہئیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سیاست میں مجرموں کو پروموٹ نہیں کرنا چاہیے۔ بہار کے سی ایم نتیش کمار کو نشانہ بناتے ہوئے اما کرشنیا نے کہا کہ یہ ان (وزیر اعلیٰ) کا بہت غلط فیصلہ ہے۔

اما کرشنیا نے کہا کہ اچھے لوگوں کو الیکشن لڑانا چاہیے، تب ہی اچھی حکومت بنے گی۔ مجرموں کو الیکشن لڑوایا گیا تو سب احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا، “ہم اداس ہیں۔ اتنے اچھے افسر کو قتل کر دیا گیا۔ اسے مارنے کی کوئی وجہ نہیں تھی۔‘‘ اما کرشنیا نے کہا کہ مجرموں کو عمر قید کی سزا دی جانی چاہیے۔

وہ اس معاملے پر کیا اقدامات کرے گی؟ اس پر اما کرشنیا نے کہا کہ وہ اکیلے فیصلے نہیں لے سکتیں اور ان کے شوہر کے 1985 بیچ کے ساتھی آئی اے ایس افسران ان سے رابطے میں ہیں۔ سیاست میں مجرموں کی موجودگی پر تنقید کرتے ہوئے اما کرشنیا نے کہا کہ ‘غلط لوگ’ دوسروں کو مارنے سے نہیں ہچکچائیں گے، جیسا کہ ان کے شوہر کے معاملے میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار ایک غلط روایت قائم کر رہے ہیں۔

وزیراعظم اور صدر مملکت سے اپیل

اما کرشنیا نے کہا کہ ذات پات کی سیاست ختم ہونی چاہیے اور ذات پات کے ووٹوں کو حکومت کے فیصلے لینے کا پیمانہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے شوہر آئی اے ایس افسر ہیں، اس لیے صدر اور وزیر اعظم کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے اور بہار حکومت کے فیصلے کو واپس لینے کو یقینی بنانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں- Shah Rukh Khan Viral Video From Kashmir: فلم ’جوان‘ کے بعد Dunki کی شوٹنگ کے لئے کشمیر پہنچے شاہ رخ خان، سون مرگ میں ہوا شاندار استقبال، دیکھیں ویڈیو

سابق ایم پی آنند موہن، جو جی کرشنیا کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، کو 26 دیگر افراد کے ساتھ رہا کیا جانا ہے جو 14 سال سے زیادہ عرصے سے ریاست کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ بہار حکومت نے پیر کی دیر رات اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ کرشنیا، ایک آئی اے ایس افسر جو بہار کے گوپال گنج کے ڈی ایم تھے، کو 1994 میں ایک ہجوم نے اس وقت مار مار کر ہلاک کر دیا تھا جب ان کی گاڑی مظفر پور ضلع سے گزر رہی تھی۔

ساتھ ہی آئی اے ایس ایسوسی ایشن نے بھی بہار حکومت کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ فیصلہ درست نہیں ہے۔ ایسوسی ایشن نے ٹویٹ کیا، “آنند موہن نے آئی اے ایس جی کرشنیا کا بے دردی سے قتل کیا تھا۔ ایسی حالت میں یہ افسوسناک ہے۔ بہار حکومت کو جلد از جلد اس فیصلے کو واپس لینا چاہیے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago