سیاست

Lok Sabha Election 7th Phase Voting: ہماچل میں کنگنارناوت-وکرمادتیہ نے کی پوجا، بنگال میں بار بار انتخابی تشدد کیوں ہوتا ہے؟

ہماچل پردیش کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار کنگنا رناوت نے پارٹی دفتر میں پوجاکی۔ وہ ووٹ ڈالنے کے بعد یہاں پہنچی اور پھر پوجا کی۔ ووٹ ڈالنے کے بعد انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت ہماچل پردیش میں وزیر اعظم نریندر مودی کی لہر چل رہی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہیں منڈی سے کانگریس امیدوار وکرمادتیہ سنگھ نے اپنی ماں اور ہماچل کانگریس کی سربراہ پرتیبھا سنگھ کے ساتھ رام پور کے شنی مندر میں پوجا کی۔ وہ اپنا ووٹ ڈالنے یہاں پہنچے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں کی طرف سے اچھا رسپانس مل رہا ہے۔ یہ صرف وکرمادتیہ سنگھ کی نہیں بلکہ منڈی کے 14 لاکھ لوگوں کی جیت ہوگی۔ میں لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بڑی تعداد میں گھروں سے نکلیں اور اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔

میرے پاس لوگوں کے آشیرواد کے لیے الفاظ نہیں ہیں – پون سنگھ

بہار کے روہتاس میں کاراکاٹ لوک سبھا سیٹ سے آزاد امیدوار بھوجپوری گلوکارپون سنگھ نے کہا ہے کہ “میں کچھ بھی نہیں ہوں، لوگ مجھے آشیرواد دے رہے ہیں اور میں اس سے خوش ہوں، میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ باہر آئیں اور اپنا قیمتی ووٹ دیں۔” عوام کے آشیروادکے کے لئے میرے پاس  الفاظ نہیں ہیں۔

مارک ای وی ایم  کی ہوئی لوٹ ، ووٹنگ پرامن طریقے سے ہو رہی ہے – ابھیشیک بنرجی

ٹی ایم سی کے قومی جنرل سکریٹری اور ڈائمنڈ ہاربر سیٹ سے امیدوار ابھیشیک بنرجی نے ای وی ایم کی لوٹ مار پر ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا، “میرے خیال میں الیکشن کمیشن کی طرف سے دی گئی وضاحت یہ ہے کہ یہ ایک مارک  ای وی ایم تھی۔ اگرچہ میں نے معلومات اکٹھی نہیں کی ہیں، لیکن میں نے اپنی بلاک قیادت سے سنا ہے کہ یہ ایک مارک ای وی ایم تھی۔ کوئی فکرکی بات  نہیں۔” ووٹنگ پرامن رہی ہے اور میں مغربی بنگال کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ آج آپ کا وقت ہے کہ آپ اس عوام دشمن حکومت کو کرارا جواب دیں۔

 بنگال میں بار بار انتخابی تشدد کیوں ہوتا ہے؟

مغربی بنگال میں انتخابات کے دوران ہر بار تشدد دیکھنے میں آرہا ہے۔ بنگال پنچایتی انتخابات سے لے کر لوک سبھا انتخابات تک خون میں رنگا ہوا ہے۔ پنچایتی انتخابات کے دوران تشدد کی سب سے بڑی وجہ معاشی وسائل پر کنٹرول ہے۔ سرکاری فنڈز کی تقسیم کا کام پنچایت سطح پر کیا جاتا ہے، اس لیے امیدوار اس الیکشن کو جیتنے کے لیے کسی بھی حد تک جاتے ہیں۔ اس کا اثر لوک سبھا انتخابات میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جب پارٹی کارکنان سیاسی مخالفت کی وجہ سے ایک دوسرے کو قتل کرنے کے عادی ہو جائیں۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

KK Menon on cinema and entertainment: سنیما اور انٹرٹینمنٹ ​​پر کے کے مینن نے کہا، ’یہ بزنس آف ایموشن ہے‘

اداکار کے کے مینن آنے والی اسٹریمنگ سیریز ’سیٹاڈیل: ہنی بنی‘ میں نظر آئیں گے،…

4 hours ago

India vs New Zealand: سرفراز خان کا بلے بازی آرڈر بدلنے پریہ عظیم کھلاڑی ناراض، گمبھیر-روہت پرلگائے الزام

نیوزی لینڈ کے خلاف تیسرے ٹسٹ میچ کی پہلی اننگ میں سرفراز خان کچھ خاص…

5 hours ago

کانگریس پرالزام حقیقت سے دور… مفت اسکیم سے متعلق وزیراعظم مودی کے طنزپرپرینکا گاندھی کا پلٹ وار

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے کرناٹک میں وزیراعلیٰ سدارمیا اورنائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمارکے…

6 hours ago