Manjhi is ahead of Nitish in taking U-turns: وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے 60 دن بعد بہار کے سابق سی ایم جیتن رام مانجھی نے نتیش کمار کو بڑا جھٹکا دے دیا ہے۔ مانجھی کے بیٹے سنتوش سمن نے منگل کو نتیش کابینہ سے استعفیٰ دے دیا۔ اب مانجھی کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔سال 2014 میں نتیش کمار نے جے ڈی یو سے جیتن رام مانجھی کو وزیر اعلیٰ بنایا، لیکن چند ماہ بعد ہی مانجھی نے نتیش کے خلاف بغاوت کردی، اس کےبعد 2015 میں مانجھی نے ہندوستان عوامی مورچہ (سیکولر) کے نام سے اپنی پارٹی بنائی۔ ہم پارٹی بنانے کے بعد کبھی بی جے پی اور کبھی نتیش کمار کے ساتھ مانجھی آتے جاتے رہے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی بھی جاری ہے ۔ نتیجے میں مانجھی بہار کی سیاست میں پلٹی مارنے کے معاملے میں نتیش کمار سے آگے نکل گئے ہیں۔ مانجھی 8 سالوں میں 7 بار یوٹرن لے چکے ہیں۔
مانجھی کے سیاسی پلٹی مارنے کی تاریخ
کانگریس پارٹی سے سیاسی کیریئر کا آغاز کرنے والے جتن رام مانجھی نے 2014 میں نتیش کمار سے بغاوت کرکے جے ڈی یو سے الگ ہوگئے۔ سال 2015 میں مانجھی نے اپنی پارٹی ‘ ہندوستان عوامی مورچہ’ بنائی ۔ سال 2015 میں ہی اپنی پارٹی کے سہارے بی جے پی کیساتھ گٹھ بندھن میں چلے گئے۔ دو سال بعد 2017 میں این ڈی اے سے ناراض ہو کر یو پی اے میں چلے آئے۔ جتن رام مانجھی نے سال 2019 میں نتیش کمار کی مدد سے ایک بار پھر این ڈی اے میں واپس آگئے۔ سال 2022 میں جتن رام مانجھی نے ایک بار پھر این ڈی اے کو جھٹکا دیا اور مہاگٹھ بندھن کا حصہ بن گئے اور اب 2023 میں جتن رام مانجھی نے مہاگٹھ بندھن سے رشتہ ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے اور 18 جولائی کو پارٹی کی میٹنگ طلب کی ہے جس میں یہ طے ہوگا کہ ہم پارٹی این ڈی اے میں واپس جائے گی تو کیسے اور کن شرطوں پر ۔ مانجھی نےبہار کی سیاست میں پلٹی مارنے اور یوٹرن لینے کے معاملے میں اب نتیش کمار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ چونکہ جیتن رام مانجھی گزشتہ 8 سالوں میں 7 بار یوٹرن لے چکے ہیں۔ جبکہ نتیش کمار نے 10 سالوں میں 4 بار یوٹرن لیا ہے۔
مانجھی نے نتیش کی کشتی سے کیوں چھلانگ لگائی؟
بہار کی سیاست میں اس وقت سب سے بڑا سوال یہ پوچھا جا رہا ہے کہ مانجھی نے خود کو وزیر اعلیٰ اور اپنے بیٹے کو وزیر بنانے والے نتیش کمار سے بغاوت کیوں کی؟ جے ڈی یو میں ضم ہونے کا دباؤ تھا- ہم (سی) جے ڈی یو سے الگ ہو کر جیتن رام مانجھی کی پارٹی بنی تھی۔ نتیش کمار اپوزیشن اتحاد میں مصروف ہیں اور چھوٹی پارٹیوں کو آپس میں ضم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس ایپی سوڈ میں نتیش کمار مانجھی پر اپنی پارٹی کو جے ڈی یو میں ضم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ جے ڈی یو انضمام کے پیچھے سیٹ شیئرنگ کی دلیل دی جا رہی تھی۔ جے ڈی یو نے کہا کہ لوک سبھا میں ہر چھوٹی پارٹی کو سیٹ دینا ممکن نہیں ہے۔ سنتوش سمن نے استعفیٰ دینے کے بعد انضمام کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرینڈ الائنس میں زندہ رہنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ سنتوش کے استعفیٰ کے بعد جے ڈی یو صدر لالن سنگھ نے بھی انضمام کی بات کہی۔
انضمام کی کوشش ہوئی ناکام
ہم پارٹی کے ذریعے جیتی گئی سیٹیں آر جے ڈی کا گڑھ رہی ہیں ۔ جیتن رام مانجھی کی پارٹی’ ہم’نے 2020 کے اسمبلی انتخابات میں گیا-جموئی میں چار سیٹیں جیتیں۔ مانجھی خود امام گنج سے، جیوتی دیوی بارچٹی سے، انیل کمار ٹکاری سے اور پرفل مانجھی سکندرا سے جیتے تھے۔ یہ چار سیٹیں آر جے ڈی کا مضبوط گڑھ رہی ہیں۔ 2025 میں، آر جے ڈی ان میں سے 2 سیٹوں، بارچٹی اور ٹکاری پر دعویٰ کر سکتی ہے۔ مانجھی یہ اچھی طرح جانتے ہیں، اسی لیے وہ ان سیٹوں کے حوالے سے یقین دہانی چاہ رہے تھے۔منگل (13 جون) کو جب وجے چودھری کے ساتھ بات چیت کامیاب نہیں ہوئی تو مانجھی نے اپنے بیٹے کو بلایا اور استعفیٰ دینے کو کہا۔
اقتدار میں بھرپور شراکت کی خواہش
دراصل جیتن رام مانجھی اتحاد میں اتحادی کے طور پر اقتدار میں حصہ لینا چاہتے تھے۔ مانجھی 2021 سے ہی اپنے لیے 2 کابینہ چاہتے تھے، لیکن نتیش کمار نے 4 ایم ایل اے پر ایک وزیر کے فارمولے کی بنیاد پر ان کے بیٹے کو وزیر بنایا۔ لیکن ایس سی-ایس ٹی ویلفیئر کے علاوہ سنتوش سمن کو بی جے پی اتحاد میں معمولی آبی وسائل کا محکمہ بھی ملا تھا، لیکن آر جے ڈی اتحاد میں یہ ان سے چھین لیا گیا۔ مانجھی نے اس وقت بھی نتیش کمار سے محکمہ بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔سنتوش سمن کے استعفیٰ کے بعد آر جے ڈی کے سینئر لیڈر شیوانند تیواری نے کہا کہ مانجھی عہدے کی خواہش میں بے چین ہو گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…