اتر پردیش حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ اور قانون ساز کونسل کے رکن کیشو پرساد موریہ نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے ‘بٹیں گے تو کٹیں گے’ کے نعرے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ ہندی اخبار دینک جاگرن کو دیے گئے انٹرویو میں نائب وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اس معاملے کو غیر ضروری اہمیت دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کا نعرہ نہیں ہے۔
ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ بی جے پی ترقی کے نام پر الیکشن لڑتی ہے۔ ہم جو وعدہ کرتے ہیں اس کا حساب عوام کو دیتے ہیں۔ بٹیں گے تو کٹیں گے’ ، یہ بی جے پی کا نعرہ نہیں ہے۔ یہ صرف تقریر کا حصہ ہے۔ اپوزیشن اس کو نمایاں کرکے اپنا سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
ڈپٹی سی ایم نے کہا کہ بی جے پی کا نعرہ ہے – سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا وشواس۔ یہ ہمارے لیڈر پی ایم نریندر مودی نے دیا ہے۔ پارٹی اس پر کام کر رہی ہے۔ ایس پی اور کانگریس نے ہندوؤں کو ذاتوں میں تقسیم کیا ہے۔ وہ ہندوؤں میں ذات پات کو دیکھتے ہیں اور مسلمانوں کو ایک نظرسے دیکھتے ہیں۔ سچی بات تو یہ ہے کہ مسلمانوں میں بہت سے طبقے ہیں لیکن اپوزیشن اس پر بات نہیں کرتی۔
ہریانہ کے انتخابات میں اس نعرے کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا
قابل ذکر بات یہ ہے کہ آپ کو بتا دیں کہ یوپی میں سب سے پہلے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے بٹیں گے تو کٹیں گے’ کا نعرہ دیا تھا۔ ضمنی انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے پہلے سی ایم یوگی نے ایک جلسہ عام میں یہ بات کہی تھی۔ اس کے بعد اسے ہریانہ، جموں و کشمیر کے انتخابات میں استعمال کیا گیا۔ نہ صرف سی ایم یوگی بلکہ دیگر بی جے پی لیڈروں نے بھی اس بات کو دہرایا۔
مہاراشٹر، جھارکھنڈ اور یوپی کے ضمنی انتخابات میں بھی اس کا بڑے پیمانے پر استعمال ہو رہا ہے۔ اس کا جواب سماج وادی پارٹی دے رہی ہے۔ ایس پی نے اس نعرے پر ایک پوسٹر جاری کیا ہے اور کہا ہے – اگر ہم شامل ہوئے تو جیتیں گے۔
بھارت ایکسپریس
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…
حادثے میں کار میں سوار پانچ نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں…
اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے میڈیکل ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ…
ہندوستان نے کینیڈا کی طرف سے نجار کے قتل کے الزامات کو یکسر مسترد کر…