مرکزی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شمال مشرق کے اروناچل پردیش پر دعویٰ کرنے کے لیے چین کو ایک ڈوز دی ہے۔ یکم اپریل 2024) گجرات کے شہر سورت میں انہوں نے کہا کہ اگر آج میں آپ کے گھر کا نام بدل دوں تو کیا یہ میرا ہو جائے گا؟ اروناچل پردیش ہندوستان کی ریاست تھی ہے اور رہے گی۔ نام بدلنے سے کچھ نہیں ہوتا۔ اور نہ ہی اس کا کوئی اثر ہوتا ہے۔ آپ سب جانتے ہیں کہ ہماری فوج وہاں (ایل اے سی پر) تعینات ہے۔ فوج والے جانتے ہیں کہ انہیں وہاں کیا کرنا ہے۔”
ایس جے شنکر کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے ۔جب پیر کو ہی بیجنگ نے ہندوستانی ریاست کے مختلف مقامات کے 30 نئے ناموں کی چوتھی فہرست جاری کی ہے۔ پروگرام کے دوران صحافی نے وزیر خارجہ سے اس حوالے سے سوال کیا تھا ۔جس پر انہوں نے چین کو آئینہ دکھایا۔ بھارت اروناچل پردیش میں جگہوں کے نام تبدیل کرنے کی ڈریگن کی کوششوں کو مسترد کرتا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ریاست ملک کا اٹوٹ انگ ہے اور اسے “خیالی” نام رکھنے سے یہ حقیقت نہیں بدلے گی۔
چین نے اروناچل پردیش کو ‘جنگ نان’ کہا
چین کے سرکاری میڈیا ‘گلوبل ٹائمز’ کے مطابق چینی وزارت شہری امور نے ‘جنگ نان’ میں معیاری جغرافیائی ناموں کی چوتھی فہرست جاری کی۔ چین اروناچل پردیش کو ‘جنگ نان’ کہتا ہے اور ریاست کو جنوبی تبت کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔ وزارت کی سرکاری ویب سائٹ پر خطے کے لیے 30 اضافی نام بھی پوسٹ کیے گئے تھے۔ یہ فہرست یکم مئی سے لاگو ہوگی۔ وہاں کی وزارت نے 2017 میں “جنگ نان” میں چھ مقامات کے “معیاری ناموں” کی پہلی فہرست جاری کی تھی، جب کہ 15 مقامات کی دوسری فہرست 2021 میں جاری کی گئی تھی۔ پھر 2023 میں 11 مقامات کے ناموں کے ساتھ ایک اور فہرست جاری کی گئی۔
نریندر مودی کے دورے کے بعد چین کی بیان بازی شروع ہوئی
اروناچل پردیش پر دعوے کے حوالے سے چین کی تازہ ترین بیان بازی اس وقت شروع ہوئی جب اس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاست کے دورے پر بھارت کے ساتھ سفارتی احتجاج درج کرایا۔ دورے کے دوران پی ایم مودی نے اروناچل پردیش میں 13,000 فٹ کی بلندی پر بنائی گئی سیلا ٹنل کو قوم کے نام وقف کیا تھا۔ چین کی وزارت خارجہ اور دفاع نے اس علاقے پر چین کے دعوے کو پیش کرتے ہوئے کئی بیانات جاری کیے تھے۔
اروناچل پردیش پر امریکہ نے کیا کہا؟
اروناچل پردیش کو ہندوستانی حصہ کے طور پر تسلیم کرتے ہوئے، امریکہ نے اس سے قبل ایل اے سی سرحد کو بڑھانے کی طرف چین کے اقدامات پر تنقید کی تھی۔ یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب بیجنگ نے کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ریاست کے حالیہ دورے کے بعد ہندوستان کی طرف سے غیر قانونی طور پر قائم نام نہاد اروناچل پردیش کو قبول نہیں کرتا ہے۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…