سیاست

Women Reservation Bill: کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ مودی جی نے 10 سال کیوں انتظار کیا…’کپل سبل نے خواتین کے ریزرویشن بل پر  کہی یہ سخت بات

Women Reservation Bill: راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اور سینئر وکیل کپل سبل نے خواتین کے ریزرویشن بل پر حکومت کو گھیرا  ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ جب تمام پارٹیاں بل کی حمایت میں تھیں تو پھر 10 سال  تک انتظار کرنے کی کیا ضرورت تھی۔ کپل سبل کا کہنا ہے کہ ایسا 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ خواتین ریزرویشن بل بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔

مرکزی وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل نے پیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیا کہ کابینہ نے خواتین کے ریزرویشن بل کو منظوری دے دی ہے۔  قابل ذکر بات یہ ہےکہ اس نے ایک گھنٹے کے اندر اس پوسٹ کو ڈیلیٹ کر دیا۔ پیر کی شام 90 منٹ تک جاری رہنے والی کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے کوئی باضابطہ معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔ لیکن یہ بحث تیز ہو رہی ہے کہ مرکزی کابینہ نے خواتین ریزرویشن بل کو منظوری دے دی ہے۔

 کپل سبل نے کیا کہا؟

کانگریس کے سابق لیڈر کپل سبل نے ٹویٹر پر لکھا، ‘خواتین ریزرویشن بل، حیران ہوں کہ پی ایم مودی نے اس بل کو پیش کرنے کے لیے 10 سال تک کیوں انتظار کیا، جب کہ تمام پارٹیاں اس کی حمایت کر رہی ہیں؟ شاید 2024 اس کی وجہ ہے۔ لیکن اگر حکومت او بی سی خواتین کو کوٹہ مہیا نہیں کرتی ہے تو بی جے پی کو 2024 میں یوپی میں بھی شکست ہوسکتی ہے۔ ذرا اس کے بارے میں سوچویں!’

کپل سبل جو یو پی اے 1 اور یو پی اے 2 حکومتوں میں مرکزی وزیر رہے۔انہں نے گزشتہ سال مئی میں کانگریس پارٹی چھوڑ دی تھی۔ اسی سال وہ سماج وادی پارٹی کی حمایت سے راجیہ سبھا کے لیے منتخب ہوئے۔

خواتین ریزرویشن بل کیا ہے؟

خواتین کا ریزرویشن بل ایک آئینی ترمیمی بل ہے، جو بھارت میں لوک سبھا اور تمام ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33فیصد ریزرویشن فراہم کرتا ہے۔ یہ بل پہلی بار 1996 میں پیش کیا گیا تھا ۔لیکن اب تک پاس نہیں ہو سکا۔ خواتین ریزرویشن بل کا مقصد ہندوستانی سیاست میں خواتین کی شرکت کو فروغ دینا ہے۔ ہندوستان میں 2023 میں لوک سبھا میں خواتین کی شرکت صرف 14.5 فیصد ہے۔جو دنیا کی سب سے کم تعداد میں سے ایک ہے۔ خواتین ریزرویشن بل کی منظوری سے امید کی جا رہی ہے کہ خواتین کی نمائندگی میں اضافہ ہو گا اور وہ پالیسی سازی میں زیادہ موثر کردار ادا کر سکیں گی۔

خواتین ریزرویشن بل کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ خواتین کو بااختیار بنانے اور مساوات کے لیے ایک اہم قدم ہوگا۔ ان کا کہنا ہے کہ ریزرویشن خواتین کو سیاست میں آنے اور قائدانہ کردار حاصل کرنے کے لیے ایک برابر کا میدان فراہم کرے گا۔ خواتین ریزرویشن بل کے مخالفین کا کہنا ہے کہ یہ خواتین کے میرٹ کی بنیاد پر مقابلہ کرنے کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریزرویشن خواتین کو مراعات دے گا اور انہیں میرٹ کی بنیاد پر منتخب ہونے سے روکے گا۔

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago