ہریانہ اسمبلی انتخابات کے رجحانات نے چونکا دیا ہے۔ صبح 11.30 بجے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دیکھا گیا کہ بی جے پی 49 سیٹوں پر آگے ہے۔ یہاں حکومت بنانے کے لیے 46 سیٹیں درکار ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق کانگریس 35 سیٹوں پر آگے ہے۔ INLD اور BSP اتحاد ایک ایک سیٹ پر آگے ہے۔ چار نشستوں پر آزاد امیدوار آگے ہیں۔ دشینت چوٹالہ کا جے جے پی کا کھاتہ بھی اس الیکشن میں کھلتا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔
کس کو کتنے ووٹ ملے؟
تاہم ووٹ فیصد میں کانگریس حکمران جماعت بی جے پی سے آگے دکھائی دیتی ہے۔ صبح 11.30 بجے تک کے اعداد و شمار کے مطابق کانگریس کو 40.08 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ وہیں بی جے پی کو 39.06 فیصد ووٹ ملے ہیں۔
AAP کو 1.57 فیصد ووٹ ملے، BSP کو 1.62 فیصد ووٹ ملے، INLD کو 5.04 فیصد ووٹ ملے، JJP کو 0.80 فیصد ووٹ ملے۔
2019 میں کیا نتیجہ نکلا؟
2019 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 40 سیٹیں جیتی تھیں۔ 2014 میں اسے 47 سیٹیں ملی تھیں۔ رجحانات کے مطابق اس بار بی جے پی کو دونوں انتخابات سے بڑا فائدہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اگر نتیجہ میں رجحان بدلتا ہے تو بی جے پی جیت کی ہیٹ ٹرک کرے گی۔
2019 میں بی جے پی کو 36 فیصد ووٹ ملے۔ وہیں کانگریس کو اس وقت 28 فیصد ووٹوں کے ساتھ 31 سیٹیں ملی تھیں۔ 2019 میں جے جے پی نے 10، INLD نے ایک اور HLP نے ایک ایک سیٹ جیتی تھی۔ 2014 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو 15 سیٹیں ملی تھیں۔
جے جے پی صاف ہے
پچھلے انتخابات میں جے جے پی کنگ میکر بن کر ابھری اور بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔ اس بار جے جے پی کا صفایا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ خود اوچنا کلاں سیٹ سے ہار رہے ہیں۔ وہ رجحانات میں چھٹے نمبر پر ہے۔ اس سیٹ سے کانگریس کے برجیندر سنگھ جیتتے نظر آ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…