سیاست

Parliament:کانگریس نے چینی دراندازی معاملے پر لوک سبھا میں التوا اور راجیہ سبھا میں معطلی کا نوٹس دیا

  کانگریس نے اروناچل پردیش(Arunachal Pradesh) میں چینی سرحدی دراندازی کے معاملے پر راجیہ سبھا میں التوا نوٹس اور لوک سبھا میں التوا کا نوٹس پیش کیا ہے۔ کانگریس کے منیش تیواری(Manish Tiwari) نے اپنے نوٹس میں کہاکہ یہ ایوان اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں چین کے ساتھ سرحد کے ساتھ سنگین صورتحال پر تفصیلی بحث کرنے کے لیے زیرو آور اور سوالیہ وقت اور دیگر متعلقہ کاموں کو معطل کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

نوٹس میں انہوں نے کہاکہ اگست 2020 کے بعد دونوں فوجوں کے درمیان یہ پہلی جسمانی جھڑپ ہے جو مشرقی لداخ کے رنچن لا میں ہوئی تھی۔

اس سے پہلے کانگریس کے نوٹس پر دونوں ایوانوں میں بحث کی اجازت نہیں دی گئی۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی(Rahul Ghandhi) نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ حکومت سو رہی ہے اور چین مسلسل جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ(Rajnath Singh) نے منگل کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ چینی فوجیوں نے یکطرفہ طور پر 9 دسمبر کو توانگ سیکٹر کے یانگسی سیکٹر میں جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کی، جس کے بعد ہندوستانی فوجیوں نے سخت جوابی کارروائی کی اور انہیں واپس جانے پر مجبور کردیا۔

ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے کانگریس اور کئی دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں مستقبل کی مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے لیے ہندوستان اور چین کے فوجیوں کے درمیان جھڑپ اور کچھ دیگر امور پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے میٹنگ کی تھی۔

سال 1975 کے بعد سال 2020 میں مشرقی لداخ کے گالوان میں دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان خونریز تصادم ہوا۔ اس میں 20 بھارتی فوجی مارے گئے۔

اس کے بعد چین نے مشرقی لداخ کی پینگونگ تسو جھیل میں اپنی گشتی کشتیوں کی تعیناتی بڑھا دی۔ یہ علاقہ لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب ہے۔

اس سے قبل بھی یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ دونوں ممالک لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر اپنے فوجیوں کی موجودگی بڑھا رہے ہیں۔

 

-بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago