-بھارت ایکسپریس
دہلی میونسپل کارپوریشن(MCD ) میں اپنے 15 سالہ اقتدار کے خاتمے کو 2025 کے اسمبلی انتخابات کے لیے ایک بڑے تناظر کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ دہلی میں بی جے پی ایک بڑی تبدیلی کی تیاری کر رہی ہے۔
حالانکہ دہلی بی جے پی (BJP)کے ریاستی صدر آدیش گپتا نے میونسپل کارپوریشن انتخابات میں عام آدمی پارٹی سے پچھڑ جانے کے بعد شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ۔ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے ان کا استعفیٰ قبول کرلیا۔دہلی کے ریاستی نائب صدر وریندر سچدیوا (Virendra Sachdeva) کو 11 دسمبر کو دہلی کو بی جے پی کا ورکنگ اسٹیٹ صدر مقررکردیا ۔ لیکن بتایا جا رہا ہے کہ پارٹی ہائی کمان نے دہلی بی جے پی میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری شروع کر دی ہے۔
آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ ایم سی ڈی انتخابات کے نتائج نے 2025 میں ہونے والے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی راہ ہموار کر دی ہے اور اب پارٹی اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستی تنظیم میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری کر رہی ہے۔
بی جے پی لیڈر نے کہا کہ ملک بھر میں پارٹی کا جھنڈا لہرانے کے باوجود دہلی میونسپل کارپوریشن بی جے پی کی سب سے کمزور کڑی رہی جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شیلا ڈکشٹ لگاتار تین بار دہلی کی وزیر اعلیٰ بنیں اور اروند کیجریوال نے بھی فائدہ اٹھایا۔ گزشتہ تین بار سے دہلی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات جیت چکے ہیں۔
دہلی کی سیاسی صورت حال 1998 سے بی جے پی کے لیے ایک بڑی المیہ رہی ہے۔ میونسپل کارپوریشن کے انتخابات میں بی جے پی لگاتار جیت رہی تھی اور لوک سبھا انتخابات میں بھی اس کے امیدوار کھڑے کیے گئے تھے۔ لیکن دہلی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے وقت ووٹر بی جے پی کے ساتھ کھڑے نظر نہیں آئے۔
اس المیہ کو دور کرنے کے لیے بی جے پی نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران کئی تجربات کیے لیکن ہر بار اسمبلی انتخابات میں تمام تجربات ناکام ہوتے نظر آئے۔ لیکن اب میونسپل کارپوریشن کی شکست کو ایک بڑے موقع کے طور پر دیکھتے ہوئے بی جے پی نے اس کا فائدہ بھنانے کی تیاری شروع کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق بی جے پی نے ریاستی تنظیم میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس بار ریاستی صدر کے طور پر نوجوان چہرے کو آگے لانے کی تیاریاں کی جارہی ہے۔ جو اب تک خود کو دہلی بی جے پی کی دھڑے بندی سے دور رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یوا ریاستی صدر کی حمایت کے لیے نوجوان لیڈروں کی نئی ٹیم کو لے کر بھی بات چیت کا دور شروع ہو گیا ہے۔ بی جے پی کے ایک سینئر لیڈر کے مطابق دہلی بی جے پی کے لیے یہ ایک بڑی تبدیلی ہوگی۔ اس لیے اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
اس تبدیلی کا اثر نہ صرف 2025 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات پر پڑے گا بلکہ اس سے پہلے 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات پر بھی اس کا اثر پڑے گا۔
اس وقت دہلی کی ساتوں لوک سبھا سیٹوں پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔ لیکن دہلی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے نتائج نے بی جے پی کے کئی موجودہ ممبران پارلیمنٹ کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…