اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کے ایک گھنٹہ بعد ہماچل پردیش اور گجرات دونوں میں رجحانات کے مطابق بی جے پی آگے ہے۔ گجرات میں صبح تقریباً 9.44 بجے تک، الیکشن کمیشن کی آفیشل ویب سائٹ نے دکھایا کہ بی جے پی 98 اسمبلی سیٹوں پر آگے ہے، جب کہ کانگریس 17 اور AAP 10 سیٹوں پر آگے ہے۔
گجرات کے 37 مراکز پر سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی۔ ابتدائی رجحانات سے یہ واضح ہے کہ AAP کانگریس کے ووٹوں کو بڑے پیمانے پر کھا رہی ہے۔ وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل اور وزیر مملکت برائے داخلہ ہرش شنگھوی قیادت کر رہے ہیں اور کانگریس کے سینئر لیڈر ارجن موڈھواڈیا بھی قیادت کر رہے ہیں۔
ہماچل پردیش میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ تازہ ترین رجحانات کے مطابق، بی جے پی 31 اسمبلی حلقوں پر آگے ہے، جبکہ کانگریس 23 سیٹوں پر آگے ہے، آزاد امیدوار تین سیٹوں پر آگے ہیں۔
ہماچل پردیش میں 12 نومبر کو بھاری پولنگ ہوئی، جس میں ای وی ایم نے 24 خواتین سمیت 412 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کیا۔ ریاست میں 75.60 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جس نے 2017 کے 75.57 فیصد کے ریکارڈ کو توڑا۔
ہماچل پردیش میں 59 مقامات پر 68 مراکز پر جمعرات کی صبح 8 بجے ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی۔
نتیجہ بی جے پی لیڈر اور وزیر اعلیٰ جئے رام ٹھاکر اور ان کے 10 وزارتی ساتھیوں کے علاوہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی لیڈر مکیش اگنی ہوتری اور ریاستی کانگریس کے سابق سربراہ سکھوندر سکھو کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کرے گا۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ گجرات میں 2017 کے عام انتخابات میں 2,94,64,326 ووٹ ڈالے گئے تھے جن میں ووٹر ٹرن آؤٹ 68.39 فیصد تھا۔ اس میں سے بی جے پی نے 49.05 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ 1,47,24,031 ووٹ حاصل کیے اور 99 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔ کانگریس کو 41.44 فیصد ووٹ شیئر اور 77 سیٹوں کے ساتھ 1,24,37,661 ووٹ ملے۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…