سیاست

We will not allow Muslim reservation: بی جے پی کا ایک بھی ایم پی ہے، مسلم ریزرویشن نہیں ہونے دیں :امت شاہ

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ نریندر مودی حکومت اس بات پر قائم ہے کہ ملک میں موجودہ ریزرویشن سسٹم کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے مسلمانوں کو درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کا کوٹہ دے کر ریزرویشن کو کمزور کرنے کا کام کیا ہے۔

امت شاہ نے ‘اجنڈا آج تک 2024’ میں کہا کہ 31 مارچ 2026 تک ملک نکسل تشدد کے مسئلے سے آزاد ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت منی پور میں میتی اور کوکی دونوں برادریوں سے بات کر رہی ہے اور موجودہ صورتحال کا حل متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اس بات پر قائم ہے کہ ملک میں موجودہ ریزرویشن سسٹم کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔ یہ کانگریس ہی تھی ،جس نے مسلمانوں کو درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کا کوٹہ دے کر اسے کمزور کیا۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان 31 مارچ 2026 تک نکسل مسئلہ سے آزاد ہو جائے گا۔ یہ میرا پختہ یقین ہے۔ سیکورٹی فورسز اس سمت میں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند اضلاع کو چھوڑ کر ملک کے بیشتر حصوں میں نکسل تشدد ختم ہو چکا ہے۔

جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں پوچھے جانے پر  امت شاہ نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تشدد میں نمایاں کمی آئی ہے اور لوک سبھا، اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات پرامن طریقے سے ہوئے ہیں۔

جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے امکان پر امت شاہ نے کہا کہ یہ صحیح وقت پر کیا جائے گا، لیکن وہ عوامی طور پر کوئی ٹائم لائن نہیں دے سکتے۔

امت شاہ نے اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہارنے کے بعد مغرور ہو گئے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کانگریس کو یاد رکھنا چاہئے کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہار چکی ہے اور اپوزیشن پارٹی جتنی سیٹیں بی جے پی نے گزشتہ تین انتخابات میں بھی جیتی ہے وہ نہیں جیت سکی۔

انہوں نے کہا کہ 240 سیٹوں والی موجودہ مودی حکومت اور 303 سیٹوں والی (پچھلی) حکومت میں کوئی فرق نہیں ہے، کیونکہ وہ اب بھی اپنے وعدوں پر قائم ہے، جس میں ‘ایک ملک، ایک انتخاب’، “غیر آئینی” وقف ایکٹ میں ترمیم شامل ہے۔ قومی سلامتی کو مضبوط بنانا اور ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانا۔

امریکی عدالت میں اڈانی گروپ کے خلاف لگائے گئے الزامات اور بزنس گھرانوں کے ساتھ مودی حکومت کے مبینہ روابط کے بارے میں پوچھے جانے پر امت شاہ نے کہا کہ وہ یہ دیکھ کر حیران ہیں کہ کانگریس اور راہل گاندھی جیسے اس کے لیڈر غیر ملکی اداروں سے ‘ترغیب لے رہے ہیں ’۔

امت شاہ نے ای وی ایم پر سوال اٹھانے پر بھی اپوزیشن کی تنقید کی۔ انہوں نے جھارکھنڈ کے انتخابات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب وہ جیت گئے تو ای وی ایم ٹھیک تھے۔ امت شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے عوامی اشتہار دے کر کہا کہ ای وی ایم کو ہیک ہوسکتا ہے، کوئی تجربہ کر کے بتا دو، یہ تمام متکبر اتحادی جماعتیں اس کی مخالفت کرتی ہیں، کوئی نہیں گیا۔ الزامات لگانا اور بھاگنا، انتشار پیدا کرنا ان کا کلچر ہے۔ دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے بی جے پی کے پرانے وعدے کے سوال پر امت شاہ نے کہا کہ ہم نے گزشتہ تین انتخابات کے لیے منشور بنایا ہے۔ اس میں بات  نہیں تھی

بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

NCMEI: اقلیتی تعلیمی اداروں کے قومی کمیشن کا 20 ویں یوم تاسیس: اتحاد، تعلیم اور شمولیت کی نئی سمت

مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے اقلیتی اداروں سے این ای پی 2020 کے نفاذ…

2 hours ago

Ashwin retirement reactions: اشون نے اسپن گیند بازی کی روایت کو اگلے درجے تک پہنچایا: ہربھجن سنگھ

اشون نے ہندوستان کے لیے 116 ون ڈے میچ بھی کھیلے، 156 وکٹیں حاصل کیں،…

5 hours ago