قومی

Wrestlers Protest vs WFI President: احتجاج کر رہے پہلوان اپنے مطالبات پرقائم، اولمپک ایسوسی ایشن سے تحریری شکایت، برج بھوشن سنگھ نے کہا- نہیں دوں گا استعفیٰ

WRI Controversy: ملک کے لئے میڈل لانے والے پہلوان دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ انہوں نے بھارتیہ کشتی فیڈریشن (ڈبلیوایف آئی) برج بھوشن شرن  سنگھ پرجنسی استحصال کے سنگین الزام لگائے ہیں۔ وہ برج بھوشن سنگھ کو برخاست کرنے کا مطالبہ کر رہے ہین۔ اسی درمیان ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک، روی دہیا اور دیپک پونیا نے بھارتیہ کشتی فیڈریشن کے صدر کے خلاف مبینہ جنسی استحصال کی شکایتوں پر ہندوستانی اولمپک ایسوسی ایشن کی صدر پی ٹی اوشا کو خط لکھا ہے۔

وہیں دوسری جانب، برج بھوشن سنگھ نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ ‘آج تک’ کے مطابق، انہوں نے کہا ہے میری حمایت میں بھی مسلسل کھلاڑی سامنے آرہے ہیں۔  میں استعفیٰ نہیں دینے جا رہا ہوں۔ میں کسی کے رحم وکرم سے فیڈریشن کا صدر نہیں بنا ہوں، اگر میں نے منہ کھول دیا تو سنامی آجائے گی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ میں پریس کانفرنس میں اپنی بات رکھوں گا۔

بجرنگ پونیا نے کہا کہ ہم نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دیئے ہیں اور انہوں نے یقین دلایا ہے کہ تمام مطالبات پورے کئے جائیں گے۔ ہماری لڑائی کسی سیاسی پارٹی سے نہیں بلکہ ہماری لڑائی فیڈریشن سے ہے۔ ہمیں نہیں لگتا کہ اس معاملے میں اتنا وقت لگنا چاہئے۔ اس کے پہلے جمعرات کو ببیتا پھوگاٹ، ساکشی ملک، بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ سمیت دیگر پہلوان ڈبلیو ایف آئی کے خلاف اپنی مخالفت اور الزامات کے سلسلے میں مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچے تھے۔ حالانکہ اس بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا، جس کے بعد ان کا احتجاج آج تیسرے دن بھی جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Sexual Harassment of Wrestlers: ‘بند کمرے میں ہوتا تھا خاتون پہلوانوں کا استحصال’، پہلوانوں کا دعویٰ- ہمارے پاس ہیں تمام ثبوت

برج بھوشن سنگھ نے کیا کہا؟

دوسری طرف، اپنے اوپرعائد الزامات پر برج بھوشن سنگھ نے جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘ٹیم کے رکنے کی سہولت ہم نہیں کرتے ہیں، رکنے کا انتظام آرگنائزر کرتے ہیں۔ ہرایک ملک کی ٹیم کو الگ الگ جگہ ٹھہرایا جاتا ہے، جس کھلاڑی نے الزام لگایا ہے کہ دروازہ کھلا تھا تو وہ کھلاڑی اس ٹورنا منٹ میں نہیں تھی۔ ڈبلیو ایف آئی صدر برج بھوشن سنگھ نے وزیر داخلہ امت شاہ سے فون پر ان کی بات ہونے کے سوال پر کہا، ‘میری کسی سے کوئی بات نہیں ہوئی ہے، میں شام میں پریس کانفرنس کروں گا’۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ استعفیٰ دینے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

Supreme Court: حکومت ہر نجی جائیداد پر قبضہ نہیں کر سکتی، سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…

1 hour ago

Donald Trump vs Kamala Harris: ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس، کس کی جیت ہوگی بھارت کے لیے فائدے مند؟

ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…

3 hours ago