بھارت ایکسپریس۔
نئی دہلی، 17 مئی۔ ووٹر بیداری مہم کے دوران اندریش کمار نے ملک کے وزیر اعظم اور دہلی کے وزیر اعلی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک شخص کو خواتین کی عزت و تکریم کی فکر ہے جبکہ دوسرا اپنی ہی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن اسمبلی کو اپنے گھر بلا کر بری طرح پیٹتا ہے۔ اب آپ کو فیصلہ کرنا ہے کہ نربھیا جیسے واقعہ کی مذمت کرنی ہے یا تعریف کرنی ہے؟ انہوں نے کہا کہ فرق واضح ہے کہ آپ کو کہاں ووٹ دینا ہے۔ اس دوران مسلم راشٹریہ منچ نے آئین اور قوم کی تعمیر کے تحفظ کے لیے ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔ منچ کا ماننا ہے کہ ملک میں جنون اور تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ باتیں مسلم راشٹریہ منچ کے قومی کنوینر شاہد اختر نے نئی دہلی میں ووٹر بیداری مہم کے دوران کہیں۔
اس دوران مسلم راشٹریہ منچ کے رہنما اندریش کمار نے ہر ووٹ کی اہمیت بتائی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور جمہوریت میں سب کو یکساں طاقت دی گئی ہے جو اس کا استعمال کرتے ہیں وہ خوش قسمت ہیں اور جو اس کا استعمال نہیں کرتے وہ بدقسمت ہیں۔
ان کی بات کو سمجھنے کے لیے اندریش کمار نے حضرت محمد اور کرشنا کا ذکر کرتے ہوئے اپنی بات کی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ علاج نہیں بلکہ تباہی ہے اس لیے بعض اوقات ہجرت کرنا بہتر ہوتا ہے۔ اندریش کمار نے کہا کہ اس وقت دنیا کا ایک بڑا حصہ آپس میں لڑ رہا ہے۔ ان لڑائیوں میں ایک مذہب کے لوگ دوسرے مذہب کے لوگوں سے لڑ رہے ہیں۔ نہ کوئی ہجرت کر رہا ہے اور نہ ہی پیچھے ہٹ رہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایسی حالت میں تعلیم، ترقی، انسانیت اور ترقی کیسے ہو سکتی ہے؟
اندریش کمار نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ ایک وقت تھا جب سامان بہت سستا ملتا تھا اور آج مہنگائی بہت زیادہ ہے۔ لیکن آپ کو یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ آج لوگوں کی خریداری کی صلاحیت بڑھ گئی ہے۔ آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور اسی وجہ سے صلاحیت کی خریداری میں “انقلاب” آ گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج 24 گھنٹے بجلی ہے، ہر طرف پکی سڑکیں ہیں، انفراسٹرکچر میں اضافہ ہوا ہے، نہ صرف ریلوے بلکہ فضائی راستے بھی بے پناہ بڑھ گئے ہیں۔ صحت اور تعلیم میں معیار بہتر ہوا ہے۔ اب آپ نے فیصلہ کرنا ہے کہ آپ آج کی ترقی پسند حکومت کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں یا پرانے راستے پر چلنے والی پسماندہ حکومت؟ آپ کو سوچنا ہوگا کہ فسادات سے پاک ملک بنانا ہے یا فساد سے بھرا ملک؟
شاہد اختر نے کہا کہ حکومت ہند نے ہر ہندوستانی کو ایک ووٹ کا حق دیا ہے اور اس حق کا استعمال نہ کرنے والے سے زیادہ بے وقوف اور غافل کوئی نہیں۔ شاہد اختر نے کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ کا ماننا ہے کہ ملک کو تعلیم، ترقی اور ثقافت کی وراثت کو آگے بڑھانا ہے۔
ووٹر بیداری مہم کے لیے آئے مسلم راشٹریہ منچ کے کارکنوں نے ملک کی ترقی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ آپ ملک کی کسی بھی قومی شاہراہ پر جائیں تو بہترین سڑکیں ملیں گی۔ کارکنوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب مسلم سماج کا ایک بڑا طبقہ کچی بستیوں میں رہتا تھا، لیکن پچھلے 10 سالوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ اب مسلم سماج کا وہ طبقہ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت فراہم کیے گئے مستقل مکانوں میں رہ رہا ہے۔
کارکنوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب معاشرے کا ایک بڑا طبقہ گاؤں اور شہروں میں کھلے میں بیت الخلاء اور کھیتوں میں جاتا تھا، لیکن آج ملک کی حالت اور سمت بدل گئی ہے۔ ہر شہر اور گاؤں میں عزت گھر کی شکل میں بیت الخلاء بنائے گئے ہیں۔ گاؤں کی خواتین کو اجول اسکیم کا فائدہ ملا جس کی وجہ سے اب انہیں لکڑی اور کوئلے کے دھوئیں کی وجہ سے اپنی آنکھوں کو دبانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اس دوران فورم کے شریک کنوینر عمران چوہدری نے کہا کہ ایک وقت تھا جب مسلمانوں کو ایک بوگی مین کے طور پر دکھایا جاتا تھا کہ وہ کسی خاص پارٹی کو ووٹ نہ دیں کیونکہ اگر وہ پارٹی حکومت بناتی ہے تو مسلمان تباہ ہو جائیں گے۔ جو کہ سراسر غلط، گمراہ کن ہے۔ کیونکہ ملک نے دیکھا ہے کہ کس کی حکومت میں ملک اور مسلمانوں کی ہمہ گیر ترقی ہوئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
اداکارہ نینتارہ نے سوشل میڈیا پر لکھے گئے خط میں انکشاف کیا ہے کہ اداکار…
بہوجن وکاس اگھاڑی کے ایم ایل اے کشتیج ٹھاکر نے ونود تاوڑے پر لوگوں میں…
نارائن رانے کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے، جب مہاراشٹر حکومت الیکشن کے…
تفتیش کے دوران گل نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے بابا صدیقی کے…
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے غیر ملکی دوروں کا استعمال احتیاط سے منتخب تحائف…
دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت اور نوکر شاہی پر کنٹرول سے متعلق کئی…