قومی

Income tax notice to Congress: محکمہ انکم ٹیکس نے کانگریس کو 1800 کروڑ کا نوٹس کیوں بھیجا؟

Income tax notice to Congress: محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کانگریس پارٹی کو بھیجے گئے 1800 کروڑ روپے کی وصولی نوٹس کے معاملے میں بڑی معلومات سامنے آئی ہیں۔ کانگریس کو یہ نوٹس کیوں جاری کیا گیا ہے اس کی وجہ بھی سامنے آگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپریل 2019 کی انکم ٹیکس کی تلاش سے پتہ چلا ہے کہ کانگریس کو میگھا انجینئرنگ اور بی کمل ناتھ کے ذریعے نقد رقم ملی تھی۔ کئی سالوں (2013-14 سے اپریل 2019) تک موصول ہونے والی نقد رقم 626 کروڑ روپے تک تھی۔ میگھا انجینئرنگ سے ملنے والی نقدی ٹھیکوں کے لیے تھی، جب کہ کمل ناتھ سے ملنے والی نقدی ایک بڑے مبینہ بدعنوانی کے اسکیم سے تھی، جس میں سینئر بیوروکریٹس، وزرا، تاجروں سمیت کئی لوگوں سے رشوت کی وصولی شامل تھی۔ اس کی تصدیق کئی طریقوں سے ہوئی ہے (تلاش کے دوران ملنے والے دستاویزات، واٹس ایپ پیغامات، ریکارڈ شدہ بیانات وغیرہ)۔

کانگریس نے کن شرائط کو نظر انداز کیا؟

انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 13A کے تحت ان سیاسی جماعتوں کو آمدنی میں چھوٹ دی جاتی ہے جو شرائط پوری کرتی ہیں۔ ان شرائط میں 2000 روپے سے زیادہ نقدی قبول نہ کرنا بھی شامل ہے۔ لیکن کانگریس پارٹی نے ان شرائط کو پورا نہیں کیا۔ اس وجہ سے پارٹی کو ٹیکس میں چھوٹ نہیں دی گئی۔ یہی وجہ ہے کہ اب کانگریس کو اپنی پوری آمدنی پر ٹیکس دینے کا نوٹس دیا گیا ہے۔ کانگریس کو مختلف عدالتی اداروں سے کوئی استثنیٰ نہ ملنے کی وجہ یہ ہے کہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ نے عدالتوں میں تفصیلی، تصدیقی ثبوت پیش کیے ہیں، جو ریکارڈ پر ہیں۔

لوک سبھا انتخابات سے پہلے کانگریس کو آئی ٹی نوٹس کیوں ملا؟

اب کانگریس کو انکم ٹیکس کا نوٹس دینے کی وجہ اسیسمنٹ کے لیے 31 مارچ 2024 کی آخری تاریخ ہے۔ یہ کام اس تاریخ تک مکمل ہونا تھا۔ اگر کانگریس کو لگتا ہے کہ وہ بے قصور ہے، تو اس کے پاس تمام اسیسمنٹ آرڈر کو عوام کے سامنے جاری کرنے کا چیلنج ہے۔ یہ اطلاع ذرائع کے حوالے سے سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Viral Video: ایئرپورٹ پر ریل بنانے کے لیے سامان کی بیلٹ پر لیٹ گئی لڑکی، غصے میں آئے لوگ بولے- ‘ وائرس یہاں بھی…’

راہل گاندھی کا مرکز پر حملہ

ذرائع کے مطابق محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کانگریس کو بھیجا گیا نوٹس سال 2017-18 سے 2020-21 کے تخمینے کے لیے ہے، اس میں جرمانہ اور سود دونوں شامل ہیں، نیا نوٹس کانگریس کو بھیجا گیا ہے جو اس سے قبل کیش بحران کا سامنا کر رہی ہے۔ لوک سبھا انتخابات کو ایک جھٹکا سمجھا جا رہا ہے، راہل گاندھی نے اس پورے معاملے کو لے کر مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔ راہل گاندھی نے حکومت کی تبدیلی کی صورت میں مناسب کارروائی کی ضمانت بھی دی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts