دانش علی نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندرگھسے دونوں نوجوانوں یعنی ساگرشرما اورمنورنجن ڈی کے بارے میں امروہہ کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کے مطابق، دونوں نوجوانوں کو بی جے پی لیڈرپرتاپ سنہا کے دفتر کے ذریعہ جاری کیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری کے مطابق لوک سبھا میں کودے دونوں نوجوانوں کے پاس آنسوگیس کے گولے تھے۔ وقفہ صفر کے دوران ان میں سے ایک شخص کو ٹیبل پر کودتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جبکہ دوسرا نوجوان پبلک گیلری سے لٹکا دیکھا گیا اوروہ آنسوگس کا اسپرے کررہا تھا۔
ساگرنے لگائی پارلیمنٹ کے اندرچھلانگ
لوک سبھا میں وزیٹرس گیلری سے چھلانگ لگانے والے نوجوانوں کے نام ساگراورمنورنجن بتائے جا رہے ہیں۔ ایوان کی کارروائی میں شامل رکن اسمبلی دانش علی نے کہا کہ جو نوجوان ایوان میں کود رہے تھے وہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے نام پر لوک سبھا وزیٹر پاس لے کر کارروائی دیکھنے آئے تھے۔ ایوان میں افراتفری پھیلانے والے نوجوان کو سیکورٹی اہلکاروں نے حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ پارلیمنٹ کے باہر سے ایک مرد اور ایک خاتون کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
بی جے پی ایم کے پاس پراندرآئے تھے دونوں نوجوان
کرناٹک کے میسور سے بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا کے نام پروزیٹرپاس لائے تھے۔ سمہا بی جے پی کے ٹکٹ پر دوسری بار کرناٹک کی میسورسیٹ سے ایم پی منتخب ہوئے ہیں۔ اب ایم پی پرتاپ سمہا نے لوک سبھا اسپیکراوم برلا اورپارلیمانی امورکے وزیرپرہلاد جوشی سے ملاقات کرکےاپنی وضاحت دی۔ ایم پی سنہا کے پاس لوک سبھا میں داخل ہونے والے ساگراورمنورنجن نام کے دو نوجوان وزیٹرس گیلری میں پہنچے اورپھرایوان کے فرش پر چھلانگ لگا کراپنے جوتوں میں چھپا ہوا رنگین دھواں اڑایا۔ بتایا جاتا ہے کہ رکن پارلیمنٹ کے طورپرپرتاپ سمہا کا دورکئی تنازعات سے بھرا رہا ہے۔ وہ 2015 میں ٹیپو سلطان کے یوم پیدائش کی تقریبات کے لیے کرناٹک حکومت کے خلاف آوازاٹھا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیپوسلطان صرف اسلام پسندوں کے لئے رول ماڈل ہوسکتا ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ وزیراعلیٰ سدارمیا ریاست میں جہادیوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ اس معاملے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اس وقت کے وزیراعلیٰ سدارامیا کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا تھا۔