نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو کہا کہ جب پی ایم نریندر مودی امریکہ کے سرکاری دورے پر ہیں تب ایسے وقت میں منی پور کے معاملے پر آل پارٹی میٹنگ کا کیا مطلب ہے۔ کانگریس پارٹی نے منی پور میں تشدد پر پی ایم مودی کی ‘خاموشی’ اور اس میٹنگ کے امفال کے بجائے دہلی میں ہونے کے متعلق بھی سوال کھڑے کیے۔ سابق ایم پی راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ منی پور پر آل پارٹی میٹنگ پی ایم مودی کے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہے۔
بتا دیں کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے تشدد سے متاثر منی پور کی صورتحال پر بات چیت کرنے کے لیے 24 جون کو نئی دہلی میں آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ تاہم، راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا، ” منی پور 50 دنوں سے جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم خاموش رہے، آل پارٹی میٹنگ اس وقت بلائی گئی ہے جب پی ایم مودی خود ملک میں نہیں ہیں۔ ظاہر ہے کہ وزیر اعظم مودی کے لیے یہ میٹنگ کوئی اہمیت نہیں رکھتی ہے۔”
وہیں کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک ویڈیو جاری کرکے کہا، “وزیر اعظم امریکہ میں ہیں، لیکن وہ منی پور کے متعلق خاموش ہیں۔ انہوں نے منی پور کے لیڈران سے ملاقات کرنے سے منع کردیا۔ رمیش نے سوال کیا، “آل پارٹی میٹنگ کا مطلب کیا ہےجب پی ایم یہاں نہیں ہیں؟ دہلی میں اس میٹنگ کا کیا مطلب ہے جبکہ اسے امفال میں ہونا چاہئے؟ جب ملک کی ایک ریاست جل رہی تو وزیر اعظم خاموش کیوں ہیں؟
جے رام رمیش نے دعوی کیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے منی پور دورے کا کوئی اثر نہیں ہوا ہے، ریاست میں لوگوں کے درمیان تقسیم کی صورتحال بنی ہوئی ہے۔ اور لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں جو ہوا ہے وہ ‘ڈبل انجن کی سرکار’ کی ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم اب بھی امید کرتے ہیں کہ وزیر اعظم اپنی خاموشی توڑیں گے۔ وہ بہت سارے مدعوں پر بولتے ہیں لیکن منی پور جیسے اصل مدعوں پر خاموش رہتے ہیں۔ یہ بہت چونکانے والی بات ہے۔
وہیں کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال نے کہا کہ امن کی کوئی بھی کوشش منی پور میں ہی ہونی چاہئے اور دہلی میں میٹنگ کرنے سے سنجیدگی کی کمی کو ظاہر کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ منی پور میں وزیر اعلیٰ این برین سنگھ کی قیادت والی سرکار کا اب تک بنے رہنا اور ریاست میں صدر راج نافذ نہیں کرنا ایک مذاق ہے۔
واضح رہے کہ میتی کمیونٹی کی طرف سے شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے مطالبے کے خلاف 3 مئی کو پہاڑی اضلاع میں ‘قبائلی یکجہتی مارچ’ کے انعقاد کے بعد منی پور میں پرتشدد جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔ تشدد میں اب تک تقریباً 120 افراد کی جانیں جا چکی ہیں جبکہ 3000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…
ایم ایل اے راجیشور سنگھ نے منگل کوٹوئٹر پر لکھا، محترم اکھلیش جی، پہلے آپ…
سومی علی نے جواب دیا، 'ان کو قتل کیا گیا تھا اور اسے خودکشی کا…
سی ایم یوگی نے عوام سے کہا کہ انہیں اپنی طاقت کا احساس دلائیں، ذات…