BJP MLA Nitesh Rane: بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نتیش رانے پر اشتعال انگیز تقریریں کرنے اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے کے خلاف بھارتی عدالتی ضابطہ کی دفعہ 302، 153 اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نتیش رانے کے خلاف دو مختلف مواقع پر اشتعال انگیز تقریر کرنے پر دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ایک کیس شری رام پور اور دوسرا توپخانہ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔ توپخانہ پولیس نتیش رانے کو آج یعنی پیر کو نوٹس بھیج کر پوچھ گچھ کے لیے بلانے والی ہے۔ نتیش رانے نے ایک پروگرام میں مسلمانوں کو کھلے عام دھمکی دی اور کہا کہ وہ مساجد میں آکر انہیں چن چن کر ماریں گے۔ جس زبان سے بولیں گے اس زبان کو نہیں رکھیں گے۔
رام گیری مہاراج کی حمایت میں کھولا محاذ
احمد نگر میں رام گیری مہاراج کی حمایت میں ایک مورچہ نکالا گیا۔ اس مورچہ میں ہندو برادری کے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ مورچہ کے بعد نتیش رانے کی میٹنگ ہوئی، جس میں انہوں نے مسلمانوں کو کھلم کھلا دھمکی دی۔ رانے نے کہا کہ اگر کسی نے ہمارے رام گیری مہاراج کے خلاف کچھ کہا تو وہ مسجدوں میں آکر انہیں چن چن کر مار ڈالیں گے۔ جس زبان سے بولیں گے اس زبان کو نہیں رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Amanatullah Khan Arrest: دہلی وقف بورڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے امانت اللہ خان گرفتار
مہنت رام گیری مہاراج نے مسلم سماج کے پیغمبر پر تبصرہ کیا تھا۔ اس کے بعد ریاست کے مختلف اضلاع میں مہاراج کے خلاف مورچے نکالے گئے، جس کے بعد اب احمد نگر میں پوری ہندو برادری کی جانب سے بی جے پی لیڈر نتیش رانے کی قیادت میں رام گیری مہاراج کی حمایت میں ایک مورچہ نکالا گیا۔ جس میں اس نے اشتعال انگیز بیان دیا۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان نے الزام لگایا کہ بی جے پی انتخابات سے پہلے فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینا چاہتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے مرکزی وزیر مملکت سنجے بندی…
امیتابھ بچن اور جیا بچن کی شادی 1973 میں ہوئی تھی، لیکن کیا آپ جانتے…
چنئی ٹسٹ کے پہلے دن آراشون نے سنچری لگائی۔ اشون نے نمبر-8 پراترکر سنچری لگائی۔…
آئی ڈی ایف نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "ہم اس وقت لبنان…
ایکس پر خط شیئر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے لکھا، 'یہ…
سپریم کورٹ کالجیم کی سفارش کے باوجود ملک کی مختلف ہائی کورٹس میں ججوں اور…