Mars planet: جب ناسا کا کیوریوسٹی روور پہلی بار مریخ پر اترا اور ڈرل کیا گیا تو سائنسدانوں کو صرف آئرن آکسائیڈ ملنے کی امید تھی، کیونکہ یہ مریخ کی مٹی میں غالب عنصر ہے۔ لیکن جب نتائج سامنے آئے تو سائنسدانوں کو وہ چیز مل گئی جس کا انہوں نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔
روور کو جو عنصر ملا وہ ”ون ٹوئنٹی نائن“ (129) تھا – ایک تابکار آاسوٹوپ جو زمین پر جوہری ہتھیاروں کے تجربات میں بڑی مقدار میں دیکھا جاتا ہے۔ یہ عنصر کسی قدرتی عمل سے پیدا نہیں ہو سکتا، اور اس کا تعلق صرف انسانوں کے بنائے ہوئے جوہری تجربات سے ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ لاکھوں سال پہلے مریخ پر ایٹمی جنگ جیسا واقعہ پیش آیا ہوگا۔
اس سے زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ مریخ پر پائے جانے والے ون ٹوئنٹی نائن کی سطح زمین پر پائے جانے والے لیول سے کئی گنا زیادہ تھی۔ اس کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ مریخ پر کسی زمانے میں زمین پر استعمال ہونے والے ایٹمی ہتھیاروں سے زیادہ طاقتور ہتھیار استعمال کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Delhi Weather: دہلی میں آلودگی کے ساتھ دھند کا ستم، محکمہ موسمیات نے جاری کیا یلو الرٹ
اب تک سائنسدانوں نے مریخ کے شمالی نصف کرہ میں دو ایسے مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں تابکاری کی سطح دیگر مقامات کے مقابلے میں بہت زیادہ پائی گئی ہے۔ یہ تابکاری ثابت کرتی ہے کہ مریخ پر کسی قسم کا زبردست ایٹمی دھماکہ ہوا تھا۔ سائنس دانوں کا اندازہ ہے کہ یہ جوہری جنگ تقریباً تین سو ملین سال پہلے ہوئی ہو گی، جب مریخ پر زندگی اور اس کے طبعی حالات مختلف تھے۔
یہ دریافت مریخ کے ماضی کے بارے میں بہت سے سوالات کو جنم دیتی ہے اور ممکنہ طور پر اس سیارے کی تاریخ کے سب سے بڑے رازوں میں سے ایک ہو سکتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس
حال ہی میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کے لیے خلائی ملبے سے…
شمال-مغربی دہلی کے پرشانت وہار علاقے میں ایک بار پھر دھماکہ کی خبر ہے۔ یہاں…
ترنمول کانگریس نے کہا ہے کہ وہ اب عوامی مسائل پر توجہ دے گی۔ ترنمول…
اڈانی اورسنبھل موضوع پرآج بھی دونوں ایوانوں کی کارروائی شروع ہوتے ہی ہنگامہ شروع ہوگیا۔…
عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ دہلی دنیا کی سب…
کیس کی سماعت کے دوران سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل…