قومی

Waqf Amendment Bill passed in Lok Sabha: لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل منظور، حمایت میں پڑے 288 ووٹ، جانئے مخالفت میں کتنے ووٹ پڑے؟

نئی دہلی: لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پرووٹنگ ہوئی۔ لوک سبھا اسپیکراوم برلا نے بتایا کہ اس بل کی حمایت میں 288 پڑے اور مخالفت میں 232 ووٹ ملے۔ اس سے پہلے وقف ترمیمی بل پرزبردست بحث ہوئی۔ اپوزیشن نے بل کی خامیوں کواجاگرکیا اوراس میں ترمیم کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ اس سے پہلے اس بل میں مختلف ترامیم پر ووٹنگ ہوئی اورکئی اپوزیشن لیڈران کے ذریعہ پیش کئے گئے ترامیم کوخارج کردیا گیا ہے۔ وقف ترمیمی بل پیش کئے جانے کے بعد بحث کے لئے 8 گھنٹے کا وقت مختص کیا گیا ہے، لیکن یہ بحث 12 گھنٹے سے زیادہ تک چلی۔ اس دوران نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یواورچندرا بابو نائیڈوکی پارٹی ڈی پی نے حکومت کی بل سے متعلق حمایت کی۔

وہیں بی جے پی اوراس کی اتحادی پارٹیوں نے وقف ترمیمی بل کو منظورکرنا ضروری قراردیا تاکہ وقف بورڈ میں اصلاح کی جا سکے۔  بل پربحث کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیربرائے پارلیمانی امورکرن رجیجونے کہا کہ یہ بل مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔ بل میں غریب مسلمانوں کا خیال رکھا گیا ہے۔ مرکزی وزیربرائے پارلیمانی اورکرن رجیجونے اپوزیشن پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں مائنارٹی (اقلیت) سیف نہیں ہیں۔ میں کہتا ہوں کہ اس ملک سے زیادہ اقلیت اور کہیں محفوظ نہیں ہیں۔ 1959 میں چین-تبت میں پریشانی ہوئی، ان کا کہاں آنا ہوا، ہمارے یہاں آکر بیٹھے ہیں۔ میانمار- بنگلہ دیش سے لوگ یہاں پرآئے۔ وقف (ترمیمی) بل پربحث کے دوران کرن رجیجو نے کہا کہ بحث کے لئے سبھی اراکین کا شکریہ۔ کچھ اراکین نے بے بنیاد موضوعات اٹھائے۔ یہ بل غیرآئینی کیسے ہوگیا۔ اگریہ بل غیرآئینی تھا تو پھرعدالت میں کیوں نہیں گئے۔

وقف ترمیمی بل سے متعلق بنی جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کے چیئرمین جگدمبیکا پال نے لوک سبھا میں کہا کہ حکومت نے جے پی سی کے سبھی مطالبات تسلیم کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس اکثریت ہے۔ بل راست طور پر پاس کرایا جاسکتا تھا، لیکن حکومت کی ایسی منشا نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ وقف نے آئین کی خلاف ورزی کی۔ اسدالدین اویسی کے بل پھاڑنے پر جے پی سی چیئرمین جگدمبیکا پال نے کہا کہ انہوں نے ایسا کرکے غیرآئینی کام کیا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ وقف ترمیمی بل غیرآئینی کیسے ہوگیا۔

لوک سبھاس میں بل پاس کرانے کے لئے حکومت اکثریت میں

لوک سبھا میں اس بل پر ووٹنگ کے دوران حکومت کواکثریت حاصل ہوئی۔ پھر بعد میں ترامیم پرووٹنگ ہوئی۔ مودی حکومت اور بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ وقف ترمیمی بل 2025، کا مقصد  وقف املاک کے انتظام میں اصلاحات کرنا ہے، جس میں شفافیت اورخواتین کی شرکت کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ لوک سبھا میں بل پرووٹنگ کے نتائج آنے کے بعد اسے راجیہ سبھا میں بھی پاس کیا جائے گا اوراس کے بعد یہ قانون کی شکل اختیارکرلے گا۔

واضح رہے کہ وقف بل سے متعلق لوک سبھا میں دیررات تک بحث چلی۔ بحث میں کئی اراکین کی تقاریر باقی رہنے کی وجہ سے کئی بار وقت میں اضافہ کیا گیا۔ پہلے یہ بحث بڑھا کر 11:30 بجے تک کی گئی، لیکن پھراسے بڑھا کرایک بجے تک کردیا گیا۔ پہلے اسے 10 بجے تک کے لئے بڑھایا گیا تھا۔ سب سے پہلے شام 6 بجے بھی 2 گھنٹے کے لئے کارروائی بڑھاتے ہوئے 8 بجے تک کردی گئی تھی۔

بھارت ایکسپریس اردو-

Nisar Ahmad

Recent Posts

Swiggy Signs Deal With Labour Ministry: سوئگی نے وزارت محنت کے ساتھ کیا معاہدہ، لاکھوں ملازمتیں پیدا کرنے کی کوشش

یہ تعاون ٹکنالوجی کو روزگار کی خدمات کے ساتھ مربوط کرنے کی طرف ایک اہم…

5 minutes ago

EAM Jaishankar inaugurates smart classes: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گجرات کے گاؤں میں اسمارٹ کلاسز کا کیا افتتاح

اسپورٹس کمپلیکس کا دورہ کرتے ہوئے، وزیر خارجہ نے طلباء کے لیے اس کے مواقعوں…

17 minutes ago

FY25 میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن میں 17 فیصد اضافہ ہوگا: SIAM

قابل ذکر بات یہ ہے کہ  مالی سال 2025 میں تمام قسم کے ای تھری…

35 minutes ago

Arjun Ram Meghwal writes: Ambedkar, the economist: برطانوی حکومت کے منظور کردہ ایکٹ کے ذریعے RBI کا قیام عمل میں کیسے آیا…

امبیڈکر نے ہندوستان کے مالیاتی نظام کی بنیاد پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے جرات مندانہ،…

46 minutes ago

Auto sales in India to reach 25.6 million in FY25: مالی سال 2025  میں ہندوستان میں گاڑیوں کی فروخت 25.6 ملین تک پہنچ جائے گی

مالی سال 2025 میں تھری وہیلر نے اپنی اب تک کی سب سے زیادہ فروخت…

54 minutes ago