کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ار اکین نے اڈانی گروپ سے متعلق معاملے کی جانچ کے لئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا مطالبہ کرتے ہوئے بدھ کے روز لوک سبھا اورراجیہ سبھا میں ہنگامہ کیا گیا، جس کے سبب ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے ایک منٹ بعد ہی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردی گئی۔ لوک سبھا کی کارروائی 11 بجے شروع ہوتے ہی کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں کے اراکین نعرے بازی کرنے لگے اور وہیل (نشست) کے قریب پہنچ گئے۔ انہوں نے کالے کپڑے پہن رکھے تھے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 23 مارچ کو لوک سبھا کی رکنیت سے نا اہل ٹھہرائے جانے کے بعد سے کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اراکین احتجاج کے لئے کالے کپڑے پہن کر پارلیمنٹ پہنچ رہے ہیں۔
اپوزیشن اراکین نے ہاتھوں میں تختیاں لے رکھی تھیں اور انہوں نے ’وی وانٹ جے پی سی‘ کے نعرے لگائے۔ اسپیکر راجیندراگروال نے ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنی جگہوں پر جائیں اور ایوان کی کارروائی چلنے دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا، ’’آپ وقفہ سوال چلنے دیجئے۔ اراکین کے کئی اہم سوال ہوتے ہیں۔ عزت مآب ان سوالوں کا جواب دیتے ہیں۔ آپ جانتے ہیں۔ برائے مہربانی اپنی جگہ پرجائیے۔‘‘
ہنگامہ نہیں تھمنے پر انہوں نے 11 بج کر ایک منٹ پر ایوان کی کارروائی 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ذریعہ ہندوستان کی جمہوریت سے متعلق لندن میں دیئے گئے بیان پر بی جے پی کے ذریعہ معافی مانگنےاور اڈانی گروپ سے متعلق مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ کے مطالبہ سے متعلق کانگریس سمیت کچھ اپوزیشن جماعتوں کے زور دینے کے سبب بجٹ سیشن کا دوسرا مرحلہ 13 مارچ کو شروع ہونے کے بعد سے ہی پارلیمنٹ کی کارروائی متاثر رہی ہے۔
ہنگامہ آرائی کے سبب راجیہ سبھا میں وقفہ صفر اور وقفہ سوالات نہیں ہو سکے
میٹنگ شروع ہونے پر چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے ضروری دستاویز ایوان کے ٹیبل پر رکھنا شروع کیا۔ اس درمیان اپوزیشن نے اڈانی گروپ سے متعلق موضوع کی جانچ کے لئے جے پی سی تشکیل کرنے کے مطالبہ سے متعلق نعرے بازی شروع کردی۔ چیئرمین نے بتایا کہ انہیں ضابطہ 267 کے تحت نوٹس ملے ہیں۔ اس درمیان اپوزیشن کے کچھ اراکین وہیل کے قریب آکر نعرے بازی کرنے لگے۔
عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے ہنگامہ کے درمیان اڈانی موضوع پر جے پی سی کی تشکیل کرنے کا مطالبہ کیا۔ چیئرمین نے انہیں اپنی سیٹ پر لوٹنے کوکہا، لیکن جب ایسا نہ ہوا تو انہوں نے ان پر کارروائی کی وارننگ بھی دی۔ ہنگامہ آرائی ختم نہیں ہونے پر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے تقریباً 4 منٹ کے اندر دوپہر 2 بجے تک کے لئے ملتوی کردی
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…
تیز رفتار بس مونسٹی کے قریب لوہے کے ایک بڑے کھمبے سے ٹکرا گئی۔ کھمبے…
جب تین سال کی بچی کی عصمت دری کر کے قتل کر دیا گیا تو…
اتوار کو ہندو سبھا مندر میں ہونے والے احتجاج کے ویڈیو میں ان کی پہچان…