قومی

MP Election: مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو جھٹکا، جیوترادتیہ سندھیا کے حامی دو لیڈروں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا

مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ اندور میں بی جے پی لیڈر دنیش ملہار اور پرمود ٹنڈن نے اپنی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دونوں  لیڈران نے چند ماہ قبل کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ آپ کو بتا دیں، اندور کے لیڈر پرمود ٹنڈن جیوتی رادتیہ سندھیا کے کٹر حامی رہے ہیں۔ لیکن اب بی جے پی سے ان کا استعفیٰ پارٹی کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔

پرمود ٹنڈن پہلے کانگریس میں تھے اور جیوترادتیہ سندھیا کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوئے۔ ساتھ ہی، پیر کی شام پریس کانفرنس  کرتے ہوئے، انہوں نے کانگریس میں واپس جانے کی قیاس آرائیوں کی بھی تصدیق کی۔ اس سے راؤ اسمبلی میں بی جے پی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

اس کے علاوہ پرمود ٹنڈن کے ساتھ دنیش ملہار نے بھی بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سمندر سنگھ پٹیل، جو ان سے پہلے جیوترادتیہ سندھیا کے حامی تھے، بھی بی جے پی چھوڑ چکے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ پرمود ٹنڈن اور دنیش ملہار دونوں 23 ستمبر کو کانگریس میں شامل ہو سکتے ہیں۔ اس دن اندور میں کمل ناتھ کا پروگرام بھی تجویز کیا گیا ہے، جس کے دوران دونوں لیڈر پارٹی کی رکنیت لے سکتے ہیں۔

بی جے پی سے استعفیٰ دینے کی وجہ کیا ہے؟

 بتاتے چلیں کہ 8 جون 2020 کو پرمود ٹنڈن کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے بھی پرمود ٹنڈن کا استقبال کیا تھا۔ دونوں لیڈروں کے استعفیٰ پر اندور سٹی بی جے پی صدر کا کہنا ہے کہ وہ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ لیڈروں نے استعفیٰ کیوں دیا ہے۔ استعفیٰ دینے کے بعد پرمود ٹنڈن نے کہا کہ پارٹی چھوڑنے کی کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہے، کوئی بھی اس طرح بے وفا نہیں ہوتا۔

  بھارت ایکسپریس۔

Amir Equbal

Recent Posts