بھارت ایکسپریس۔
مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے انتخابی پارا بلند ہے کچھ سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے جبکہ کچھ سیٹیں رہ گئی ہیں، ایسے میں کشمیر کے ڈپٹی میئر رہ چکے شیخ عمران نے کہا ہے کہ وادی کے لیے بی جے پی کی مرکزی حکومت کا فیصلہ عوام کے حقوق کے لیے ہے۔
عمران کا کہنا ہے کہ بی جے پی حکومت کے اس فیصلے سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی تھی کہ اس بار بی جے پی بھی اپنا امیدوار انتخابی میدان میں اتارے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ مرکزی حکومت کے فیصلوں کی تعریف کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ آج کشمیر میں جس طرح کی ہلچل یا ترقی دکھائی دے رہی ہے، جس طرح سے سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، یہ اسی کا نتیجہ ہے۔
سابق ڈپٹی میئر شیخ عمران نے کہا ہے دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے کوئی تشدد نہیں ہوا ہے ،انہوں نے کہا کہ کشمیر کو دہلی پر بہت اعتماد ہے۔
عمران نے مزید کہا کہ یہاں کی ہر مسجد کے باہر ترنگا لہرایا جائے گا، تب یہاں کے لوگوں کے دلوں میں قوم پرستی کی جڑیں مضبوط ہوں گی۔
بھارت ایکسپریس۔
مدھیہ پردیش میں کابینہ کا حجم 34 وزراء پر مشتمل ہے۔ اس وقت ریاست میں…
گولڈن کے اہل خانہ قتل کی بڑی وجہ زمینی تنازعہ بتا رہے ہیں۔ اہل خانہ…
دراصل مہوا پر سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں قومی خواتین کمیشن کی…
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…
کھیلوں کی طرح قسمت بھی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دھونی کی اپنے…
یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…