UP Politics: یوپی کے علی گڑھ میں بی جے پی کے ایک پروگرام کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ وائرل ویڈیو میں علی گڑھ کے ایم پی ستیش گوتم اور سٹی ایم ایل اے مکتا راجہ قریب ہی بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ ویڈیو میں ایم پی ستیش گوتم خاتون ایم ایل اے کے ساتھ ہنستے ہوئے اور مذاق کرتے نظر آرہے ہیں۔ اس دوران ایم پی ستیش گوتم نے خاتون ایم ایل اے کا ہاتھ پکڑ لیا ۔جس کی خاتون ایم ایل اے نے مخالفت کی۔ خاتون ایم ایل اے کی ناراضگی کو دیکھ کر ممبران اسمبلی ان کے کندھے دبانے لگے۔ ایم پی کی یہ حرکت دیکھ کر خاتون ایم ایل اے نے اپنی کرسی بدل لی۔ رکن اسمبلی کی اس حرکت کا ویڈیو کسی نے اپنے موبائل میں قید کر لیا اور پھر وائرل کر دیا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگ طرح طرح کے تبصرے بھی کر رہے ہیں
یہ واقعہ کول کے ایم ایل اے انیل پراشر کی طرف سے شری رام بینکویٹ ہال میں پنڈت دین دیال اپادھیائے کی یوم پیدائش کی یاد میں منعقد ایک پروگرام کے دوران پیش آیا۔
بی جے پی لیڈر کی ہوئی رہی ہر طرف
اسٹیج پر وزیرسمیت کئی اہم شخصیات موجود تھے۔ اس واقعہ میں نشانہ بننے والی خاتون ایم ایل اے بھی موجود لوگوں میں شامل تھی۔ اس واقعہ کے دوران بارولی کے بی جے پی ایم ایل اے ٹھاکر جیویر سنگھ ایم پی ستیش گوتم کی اس حرکت پر دھیان دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ جیسے ہی یہ ویڈیو وائرل ہوا۔لوگوں نے بی جے پی لیڈر کی اس غلط حرکت پر تنقید کی۔
کانگریس نے اس معاملے پر کی سخت تنقید
کانگریس پارٹی کے نیشنل میڈیا پینلسٹ سریندر راجپوت نے کہا کہ ‘یہ مہذب بی جے پی کی حقیقت ہے۔’ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ابھی تک اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ ایک طرف، آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی 20 سے 30 فیصد نشستوں پر خواتین امیدواروں کو کھڑا کرنے اور اپنے مخالفین کو سخت جواب دینے کی دوڑ میں نظر آرہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کے اس فعل سے پارٹی کی شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…