(بھارت ایکسپریس ) 10 نومبر۔نوٹ بندی کیس کی سماعت بدھ (9 نومبر) کو سپریم کورٹ میں ملتوی کر دی گئی۔ 2016 میں نوٹ بندی کو غلط قرار دینے والی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت فی الحال ملتوی کر دی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے پیش ہوئے اٹارنی جنرل نے جواب کے لیے مزید مہلت کی استدعا کی۔ حکومت کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت کے لیے اگلی تاریخ 24 نومبر دی ہے۔
دراصل، اس معاملے کی سماعت کرنے والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے مرکز سے یہ جانکاری مانگی ہے کہ 500 اور 1000 کے نوٹوں کو واپس لینے کے فیصلے سے پہلے کیا طریقہ کار اپنایا گیا؟ حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے اٹارنی جنرل نے جواب کے لیے عدالت سے کچھ وقت مانگ لیا۔ اضافی وقت طلب کرنے پر سپریم کورٹ نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
حکومت نے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ منسوخ کر دیےتھے۔
مرکزی حکومت نے سال 2016 میں نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا۔ اس کے تحت ملک میں 500 اور 1000 روپے کے کرنسی نوٹوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئیں۔ سب سے پہلے وویک نارائن شرما نےعدالت میں عرضی داخل کرکے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج کیا۔ 2016 سے اب ۔تک نوٹ بندی کے خلاف مزید 57 درخواستیں دائر کی گئی ہیں
اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی…
چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔…
ایس پی چیف نے لکھا کہیں یہ دہلی کے ہاتھ سے لگام اپنے ہاتھ میں…
ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے…
چند روز قبل بھی سلمان خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔…
ٹرمپ یا کملا ہیرس جیتیں، دونوں ہندوستان کو اپنے ساتھ رکھیں گے۔ کیونکہ انڈو پیسیفک…