قومی

Supreme Court On EVM-VVPAT: آپ ڈیٹا کب تک محفوظ رکھتے ہیں؟ EVM-VVPAT کو لے کر سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کئے کئی سوالات

Supreme Court On EVM-VVPAT: سپریم کورٹ نے بدھ (24 اپریل 2024) کو ای وی ایم-وی وی پی اے ٹی معاملے میں الیکشن کمیشن سے کچھ اور وضاحت طلب کی ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کے عہدیدار سے دوپہر 2 بجے تک جواب طلب کیا ہے۔ سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے جاننا چاہا کہ مائیکرو کنٹرولر کنٹرول یونٹ میں ہے یا وی وی پی اے ٹی میں، کیا مائیکرو کنٹرولر ایک بار پروگرام کے قابل ہے یا اسے دوبارہ پروگرام کیا جاسکتا ہے، آپ کے پاس کتنے سمبل لوڈنگ یونٹ ہیں، کیا آپ ڈیٹا کو 30 دن یا 45 دن تک محفوظ رکھتے ہیں اور کیا ای وی ایم کے تینوں یونٹ ایک ساتھ بند ہیں یا کنٹرول یونٹ اور وی وی پی اے ٹی کو الگ الگ رکھا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے اس معاملے میں 18 اپریل کو سماعت مکمل کی تھی، لیکن ججوں نے کچھ اور پہلوؤں پر وضاحت کی ضرورت محسوس کی۔ عرضیوں میں تمام VVPAT سلپس کو شمار کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے تحریری جواب اور اکثر پوچھے گئے سوالات کو دیکھنے کے بعد عدالت نے کچھ اور پہلوؤں کو سمجھنے کی ضرورت سمجھی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ فیصلہ آج ہی 2 بجے آجائے گا۔

گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے کمیشن سے پوچھا تھا پلان

آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے جمعرات (18 اپریل) کو سپریم کورٹ میں EVM-VVPAT معاملے کی سماعت ہوئی تھی۔ اس دوران ملک کی سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے کہا تھا کہ انتخابی عمل میں تقدس ہونا چاہیے۔ کمیشن سے کہا گیا کہ وہ شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کی تفصیل سے وضاحت کرے۔ تب جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے کہا تھا، “یہ (ایک) انتخابی عمل ہے، اس میں تقدس ہونا چاہیے۔ کسی کو یہ خدشہ نہیں ہونا چاہیے کہ وہ ہو رہا ہے جس کی توقع نہیں کی گئی ہے۔”

یہ بھی پڑھیں- Sandeshkhali Case: سندیش کھالی کا ملزم شاہجہاں شیخ پولیس وین میں کیوں رونے لگا؟ عدالت نے حراست میں کی توسیع

کمیشن نے ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کو ناممکن قرار دیا تھا

وی وی پی اے ٹی کیس کی سماعت کرنے والے جج نے الیکشن کمیشن کے افسر سے پوچھا کہ آپ کے پاس کتنے وی وی پی اے ٹی ہیں؟ عہدیدار نے کہا کہ ہمارے پاس 17 لاکھ وی وی پی اے ٹی ہیں۔ اس پر جج نے سوال کیا کہ ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کے نمبر مختلف کیوں ہیں؟ افسر نے اس کی وضاحت کرنے کی کوشش کی، لیکن جج کو لگا کہ اس کا سوال بحث کا رخ موڑ رہا ہے۔ اس لیے انہوں نے افسر کو جواب دینے سے روک دیا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Mohd Sameer

Recent Posts

Sanatana dharma controversy: اودے ندھی اسٹالن کو سپریم کورٹ سے فروری تک ملی راحت،مقدمے کی منتقلی سے متعلق درخواست پر سماعت جاری

سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…

28 minutes ago

IND vs AUS 1st Test Day 1: ٹیم انڈیا نے آسٹریلیائی کھلاڑیوں کو دن میں دکھائے تارے،40 رنز پر آدھی ٹیم لوٹی پویلین

آسٹریلیا کو ابھی تک  پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…

1 hour ago

Delhi Election 2025: ‘فری کی ریوڑی چاہیے یا نہیں… دہلی کے لوگ طے کریں گے ‘، انتخابی مہم کی شروعات پر اروند کیجریوال کا بیان

کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…

2 hours ago

Sambhal Masjid News:سنبھل مسجد میں سروے کے معاملے میں مایاوتی کا پہلا ردعمل، نماز جمعہ سے قبل کہی یہ بات

 شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…

4 hours ago

Maharashtra Election 2024: مہاراشٹرا انتخابات کی گنتی سے قبل ادھو ٹھاکرے الرٹ، امیدواروں کو دی یہ ہدایت

ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…

5 hours ago