Uttarkashi Tunnel: اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں زیر تعمیر سلکیارا ٹنل میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے مختلف ایجنسیوں کا کام بدھ کو آخری مرحلے میں پہنچ گیا۔ اس کے پیش نظر ایمبولینس کو تیار رکھا گیا ہے اور ڈاکٹروں کو موقع پر بلایا گیا ہے۔
دیر شام کے ایک واقعے میں، ملبے کے ذریعے اسٹیل کے پائپوں کی کھدائی میں اس وقت رکاوٹ پیدا ہوئی جب کچھ لوہے کی سلاخیں اوجر مشین کے راستے میں آ گئیں۔ تاہم حکام پر امید ہیں کہ جمعرات تک ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا جائے گا۔ ریسکیو آپریشن ٹیم کے ایک ممبر گریش سنگھ راوت نے کہا، “ریسکیو آپریشن تقریباً آخری مراحل میں ہے۔” امید ہے 1 سے 2 گھنٹے میں نتائج آجائیں گے، کارکنوں کو نکالنے کے لیے پائپ لائنیں بچھائی جارہی ہیں۔ ملبے میں پھنسے اسٹیل کے ٹکڑوں کو کاٹ کر نکالا جا چکا ہے۔
دہلی میں ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شام 6 بجے تک سرنگ کے منہدم ہونے والے حصے کے ملبے میں 44 میٹر لمبی ‘ایسکیپ’ پائپ ڈال دی گئی تھی۔ اس سے قبل، حکام نے کہا تھا کہ 10 دن قبل زیر تعمیر سرنگ کا ایک حصہ گرنے سے پھنسے ہوئے مزدوروں تک پہنچنے کے لیے امریکی ساختہ اوجر مشین کو 57 میٹر تک ملبہ کھودنا پڑا۔ اس کے مطابق صرف 13 میٹر ملبہ کی کھدائی باقی ہے۔
منگل کی نصف شب کے قریب دوبارہ شروع ہوئی ڈرلنگ
ایک اہلکار نے کہا کہ کسی بھی صورت میں آپریشن جمعرات کی صبح آٹھ بجے تک ختم ہو سکتا ہے۔ جمع کی سہ پہر کو اوجر مشین کے سخت سطح سے ٹکرانے کے بعد ڈرلنگ روک دی گئی۔ جب تک ڈرلنگ روکی گئی، ملبہ 22 میٹر کی گہرائی تک جا چکا تھا اور اس کے اندر چھ میٹر طویل 900 ملی میٹر قطر کے چار پائپ ڈالے جا چکے تھے۔ منگل کی نصف شب کے قریب ڈرلنگ دوبارہ شروع ہوئی۔
پائپ ڈالنے کے بعد، کارکن اس کے ذریعے باہر نکل سکتے ہیں۔ یہ پائپ ایک میٹر سے تھوڑا کم چوڑا ہے۔ ایک بار جب پائپ دوسرے سرے پر پہنچ جاتا ہے، تو پھنسے ہوئے کارکنوں کے رینگ کر باہر آنے کا امکان ہوتا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ایک ٹیم کو شام کو سرنگ میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ ماہرین سمیت 15 ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو انخلاء کے پیش نظر جائے وقوعہ پر تعینات کیا گیا ہے۔ جائے وقوعہ پر بارہ ایمبولینسیں تیار رکھی گئی تھیں اور بیڑے میں چالیس ایمبولینسوں کو تیار رکھنے کا منصوبہ تھا۔
-بھارت ایکسپریس
نیشنلسٹ موومنٹ کے رہنما دیولت باہسیلی نے کہا کہ "اگر دہشت گردی کا خاتمہ ہو…
جے پی سی کا اجلاس منگل 5 نومبر کو بھی جاری رہا۔ جے پی سی…
مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء…
آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…
مدھیہ پردیش کے ڈپٹی سی ایم راجیندر شکلا نے کہا کہ اب ایم پی میں…
ہندوستان سمیت دنیا بھر میں یہ کوشش کی جاتی ہے کہ اتوار کو الیکشن منعقد…