قومی

Cold Wave in Delhi: دہلی این سی آر میں شید ید ٹھنڈ کا قہر ،کہرے کی چادر میں دہلی این سی آر

Cold Wave in Delhi: دہلی این سی آر شملہ  اور نینی تال سے  بھی زیادہ ٹھنڈی  پڑرہی ہے ۔ دہلی  سمیت پور ے شمالی ہندوستان میں اتوار کو بھی گلن والی سردی اور کہرے کی مار جاری ہے۔ گھنے کہرے کے حدنگاہ بے حد کم ہونے کی وجہ سے ٹرینوں سے لے کر پراوزیں بھی متاثر ہورہیں ہیں۔ محکمہ موسمیات نے اتوار کے لئے دہلی سمیت شمالی ہندوستان کے کچھ حصوں کے لئے اورنج  الرٹ جاری کیا ہے۔

دھند کی وجہ سے دہلی ایئرپورٹ سے پرواز کرنے والی کئی پروازیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ خراب موسم کی وجہ سے دہلی ہوائی اڈے پر تقریباً 20 پروازیں تاخیر سے چل رہی ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ صبح 6 بجے تک طیارے کے روٹ میں کسی قسم کی تبدیلی کی کوئی اطلاع نہیں تھی۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ شدید سردی کے درمیان ایئرپورٹ پر حد نگاہ بہت کم ہے۔

 گزشتہ  روز دہلی میں کم سے کم درجہ حرارت  ۲پائنٹ ۲ ڈگری سیلسیس درج کیا گیا تھا۔ جو عام اوسط درجہ حرارت سے پانچ ڈگری کم ہے ۔گھنے کہرے کی وجہ سے پالم میں حدنگاہ گھٹ کر پچاس میٹر رہ گئی ہے۔ جس سے سڑکیں اورریل کی آمدورفت متاثر ہوئی۔

کشمیر اس وقت 40 دنوں کی شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ اس دوران اکثر برف باری کا امکان ہوتا ہے۔ یہ دور 21 دسمبر سے شروع ہو کر 30 جنوری کو ختم ہو گا۔ پورا راجستھان شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ ریاست کے کئی علاقوں میں گزشتہ چند دنوں سے کم از کم درجہ حرارت صفر ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق نئے ویسٹرن ڈسٹربنس کے اثر کے باعث درجہ حرارت میں معمولی اضافے کا امکان ہے اور لوگوں کو شدید سردی کی لہر، گھنی دھند اور سردی کے دنوں سے راحت ملے گی۔

ہفتہ کو سردی نے رواں سیزن کا ریکارڈ توڑ دیا۔ کم سے کم درجہ حرارت 2.2 ڈگری سیلسیس رہا۔ رج کے علاقے میں ایک بار پھر سردی کا سامنا کرنا پڑا، کم از کم درجہ حرارت 5.6 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے 1.5 ڈگری سیلسیس کم ہے۔ لودی روڈ میں 2.0، ایا نگر میں 3.4 ڈگری سیلسیس تھا۔ اس سے قبل سال 2021 میں یکم جنوری کو درجہ حرارت 1.1 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جبکہ گزشتہ سال 2022 میں سیزن کے سرد ترین دن کا ریکارڈ یکم جنوری کو تھا جب درجہ حرارت 4.2 ڈگری سیلسیس تھا۔ جبکہ 2020 میں یکم جنوری کو درجہ حرارت 2.4 ڈگری سیلسیس تھا۔

سموگ کا ہماری صحت پر بہت زیادہ اثر پڑتا ہے۔ سموگ زہریلے ذرات پر مشتمل ہوتا ہے جیسے نائٹروجن آکسائیڈ، غیر مستحکم نامیاتی مرکبات اور سلفر ڈائی آکسائیڈ۔
درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے کئی بیماریوں کا خطرہ ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ سردی کے  موسم ہونے کی وجہ سے نزلہ، زکام، دمہ اور نمونیا جیسی بیماریاں ہونے لگتی  ہیں ۔ ایسے میں سردیوں میں اپنی صحت کا خاص خیال رکھنا ضروری ہو جاتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Abu Danish Rehman

Recent Posts

Parliament Winter Session: پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 25 نومبر سے 20 دسمبر 2024 تک چلے گا

آنے والے سرمائی اجلاس کی خاص بات یہ ہے کہ 26 نومبر کو یوم دستور…

42 mins ago