قومی

ملت ٹائمزکے 9ویں یوم تاسیس پروگرام میں ملک کی سرکردہ شخصیات کی شرکت، ”ڈیموکریسی میں میڈیا کا کردار“ کے موضوع پر تبادلہ خیال

نئی دہلی: میڈیا ہاؤس ملت ٹائمزنے پریس کلب آف انڈیا میں اپنے 9ویں یوم تاسیس کے موقع پرایک پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں ملک کے سرکردہ اورناموردانشوران، سیاست داں اورصحافیوں نے شرکت کی اور”ڈیموکریسی میں میڈیا کا کردار“ پراپنے خیا لات کا اظہارکیا۔ اسی کے ساتھ سبھی شرکاء نے ملت ٹائمز کی بیباک صحافت، نمایاں خدمات اورکامیابیوں کا اعتراف کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔ اس موقع پرسابق وزیرخارجہ اورانڈیا اسلامک کلچرل سینٹرکے صدرسلمان خورشید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا سماج کا آئینہ ہوتا ہے اس لئے اسے خود طے کرنا چاہئے کہ کیسے اپنی ذمہ داری کو نبھانی ہے۔ ملت ٹائمزنے گزشتہ سالوں میں اپنی بہترین رپورٹنگ، حقیقت پر مبنی تجزیہ اورمظلوموں کی آوازکوجگہ دے کرمتبادل میڈیا میں اپنا ایک خاص مقام بنایا ہے۔ ملت ٹائمزنظریہ سازی اورمین اسٹریم میڈیا کے منفی پیروپیگنڈہ کا ہمیشہ جواب دیتا ہے جس کیلئے شمس تبریزقاسمی اوران کی پوری ٹیم مبارکباد کی حقدارہے اورمیری نیک دعائیں ان کے ساتھ ہے۔

قلم کا سرقلم کیا جا رہا ہے: عمران پرتاپ گڑھی

راجیہ سبھا رکن اورکانگریس اقلیتی امورکے چیئرمین عمران پرتاپ گڑھی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہاں پرنئے صحافیوں کی بڑی تعداد ہے جسے دیکھ کراچھا لگ رہا ہے۔ ملت ٹائمزگزشتہ 9 سالوں سے مثالی کارنامہ انجام دے رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ملت ٹائمزجب دسویں سالگرہ منائے گا تو وہ اس سے بہت آگے ہوگا۔ عمران پرتاپ گڑھی نے مزید کہا کہ ہم سب سوشل میڈیا کے ذریعہ ملت ٹائمزکے کاموں کو دیکھتے ہیں اوراچھی طرح جانتے ہیں۔ یقیناً اس مشکل کے دورمیں جب قلم کا سر قلم کیا جارہا ہے، ملت ٹائمز نے جو ذمہ داری اٹھائی ہے بغیرکسی خوف اورڈرکے حکومتوں کی آنکھ میں آنکھیں ڈال کربات کی جا رہی ہے اس کیلئے ملت ٹائمز مبارکباد کا حقدار ہے۔ میں ملت ٹائمز کودیکھتا ہوں، شمس تبریزقاسمی کوسنتا ہوں، یہ بیباک اورفکرمند ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری قوم کوایسے میڈیا ہاؤسزکوسپورٹ کرنا چاہئے۔

میڈیا تجارت کا ذریعہ بن چکا ہے: محمد ادیب

  سابق راجیہ سبھا اورانڈین مسلم برائے سول رائٹس کے چیئرمین محمد ادیب نے اپنے خطاب میں میڈیا کی اہمیت پرگفتگوکرتے ہوئے کہا کہ میڈیا فروخت ہوچکاہے، اخبارات بک چکے ہیں، میڈیا کولوگوں نے پیسہ کمانے اورتجارت کا ذریعہ بنا لیا ہے، جس کی وجہ سے میڈیا مذاق بن گیا ہے۔ جس اخبارت کوآپ خریدتے ہیں وہ بکا ہواہوتا ہے، آپ دوبارہ خریدتے ہیں۔ ایسے دور میں ملت ٹائمز ہمیں سچائی کی راہ دکھاتا ہے۔ شمس تبریز قاسمی کومیں سنتا ہوں، ان کے پروگروم کودیکھتا ہوں یہ مظلوموں کی آواز اٹھاتے ہیں بیباکی سے بولتے ہیں اور جن مسائل کو کہیں جگہ نہیں دی جاتی ہے، اس کو ملت ٹائمز پوری بیباکی کے ساتھ اٹھاتا ہے۔ ان میں حوصلہ ہے، ہمت ہے، سوچ اورفکرہے اورانہوں نے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔

آزاد میڈیا کے بغیر کسی بھی ڈیموکریٹک سوسائٹی کا قیام نہیں ہوسکتا: سید سعادت اللہ حسینی
جماعت اسلامی ہند کے امیرسید سعادت اللہ حسینی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آزاد میڈیا کے بغیر کسی بھی ڈیموکریٹک سوسائٹی کا قیام نہیں ہوسکتا ہے۔ ہمارے لئے شرم کی بات ہے کہ پریس فریڈم انڈیکس میں ہم گذشتہ کئی سالوں سے 160 ویں یا اس سے زیادہ نمبرپرآرہے ہیں، جن ملکوں میں جمہوریت نہیں ہے وہاں کے میڈیا کا اسٹیٹس ہم سے اچھا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ ملت ٹائمزکو ذمہ دارانہ صحافت کے 9 سال مکمل ہونے پرمبارکباد، ایسے مشکل دورمیں ملت ٹائمزجیسے ادارے امید کی کرن ہیں اوریہ سٹیزن جرنلزم کررہے ہیں، مختلف زبانوں میں ملت ٹائمزکی اشاعت کو بھی امیرجماعت نے سراہتے ہوئے کہا کہ دوسری علاقائی زبانوں میں ملت ٹائمزنے اپنا ورزن شروع کرکے اہم اور ضروری کارنامہ انجام دیا ہے اورہم خواہش کرتے ہیں کہ گجراتی، ملیالم اوردوسری زبانوں میں بھی ملت ٹائمزاپنا آغازکرے۔

میڈیا کا آزاد ہونا اورعوام کا ترجمان بننا ضروری: گوتم لہری

 پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لہری نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ میڈیا کا آزاد ہونا اورعوام کا ترجمان بننا بے حد ضروری ہے۔ حکومت کی طرف سے میڈیا پرجو پابندیاں لگائی جارہی ہیں، پریس کلب لگاتار اس کے خلاف آواز اٹھا رہا ہے۔ کلب نے گذشتہ دنوں تمام بڑے صحافیوں اوراداروں کو مدعو کیا تھا، جس میں شمس تبریز قاسمی بھی موجود تھے۔ ہم نے ایک ڈرافت تیارکرکے بہت سارے ممبران پارلیمنٹ کو دیا اوران سے کہا کہ آزاد صحافت کا ساتھ دیں اورحکومت جس طرح کی پابندیاں لگانا چاہتی ہے اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔

قوم کو اہم میڈیا کی ضرورت: شمس تبریز قاسمی

اس سے قبل شمس تبریز قاسمی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم ملت ٹائمزکی شروعات قوم اورکمیونٹی کی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے کیا تھا۔ کیونکہ مسلمانوں کے پاس کوئی بھی ایسا میڈیا کا ادارہ نہیں تھا، جہاں مسلمانوں اورکمزورں کی آوازکوجگہ دی جاتی ہو۔ انہوں نے بتایا کہ گذشتہ 9 سالوں میں ہم نے 100  سے زیادہ جرنلسٹ تیارکئے ہیں، ملک کے ہرکونے میں فساد، ماب لنچنگ، کرائم اورالیکشن کے دوران جاکر ہم لوگ رپورٹنگ کرتے ہیں، میرے اورمیرے کئی ساتھیوں پرایف آئی آر درج  ہے، حکومت نے ہمارا ایک فیس بک پیج بند کر رکھا ہے، جس کے ایک ملین سے زیادہ فالوورز تھے۔ لیکن ہم رکے نہیں، جھکے نہیں بلکہ لگاتاراپنا کام کرتے ہیں۔ اس وقت ملت ٹائمز کی ماہانہ ریچ 70 ملین سے زیادہ ہے، پانچ ملین کے قریب ہمارے سبسکرائبرزاینڈ فالوورزہیں۔

سرکردہ اور اہم شخصیات نے کی شرکت

سماجوادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقراء حسن چودھری ایک ایمرجنسی میٹنگ کی وجہ سے نہیں آسکیں، لیکن انہوں نے معذرت کرتے ہوئے اپنا تحریری پیغام بھیجا اورنیک خواہشات کا اظہارکرتے ہوئے ملت ٹائمزکو وقت کی اہم ضرورت قراردیا۔ اس موقع پرموجودہ شخصیات کے علاوہ جامعہ کوآپریٹیوبینک کے چیئرمین مرزا قمرالحسن بیگ، القرآن اکیڈمی کے ڈائریکٹرمفتی اطہرشمسی، جامعہ القاسم دارالعلوم الاسلامیہ سپول بہارکے صدرالمدرسین مفتی انصارالحق قاسمی، بی بی سی کے سینئرصحافی اقبال احمد، نیوزکلک کے سینئرصحافی ارملیش، معروف سماجی کارکن صفورا زرگر، سینئرصحافی انظرالباری، جماعت اسلامی ہند کے نائب امیرانجینئر سلیم، دی کوئنٹ کے پولٹیکل ایڈیٹرآدتیہ مینن، ڈاکٹراکھلیش یادو، فیصل احمد سمیت بڑی تعداد میں سرکردہ شخصیات نے شرکت کی اورملت ٹائمزکونویں یوم تاسیس پرمبارکباد پیش کیا۔ پروگرام کوکامیاب بنانے میں ملت ٹائمزکی ٹیم نے نمایا ں کردارادا کیا، جس میں محمد سفیان سیف، روبا انصاری، محمد افسر، محمد تمنے، مظہرخان، صارم احمد، ریحان رضی، طلحہ شمیم، محمد شمیم، سارہ خان، ایڈوکیٹ ابونصر، ناظم حسن، عامرظفر قاسمی اورمولانا ظفرصدیقی قاسمی کے نام سر فہرست ہیں۔

بھارت ایکسپریس اردو۔

Nisar Ahmad

Recent Posts

Kareena Kapoor Religion: کرینہ کپور کس مذہب  کو فولو کرتی ہیں؟ جانئے کرینہ کپور اس مذہب کی فولو کرتی ہیں

کرینہ اپنی ذاتی زندگی کو لے کر ہمیشہ سرخیوں میں رہتی ہیں۔ ان کے بیٹے…

1 hour ago