قومی

Suspense over Champai Soren’s next step: چمپائی سورین کے اگلے قدم پر سسپنس، جے ایم ایم ایم ایل اے نے ہیمنت سے کی ملاقات

رانچی: جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ اور ہیمنت سورین حکومت میں وزیر چمپائی سورین کے اگلے قدم کو لے کر منگل کے روز بھی سسپنس جاری رہا۔ دوسری طرف ریاست کی سیاسی صورتحال کو لے کر حکمراں اتحاد اور بی جے پی کے کیمپ میں صبح سے دیر شام تک حکمت عملی بنانے اور میٹنگوں کا سلسلہ جاری رہا۔

چمپائی سورین جب دو دن پہلے اچانک دہلی پہنچے تو یہ بات چل رہی تھی کہ وہ جے ایم ایم کے چار دیگر ایم ایل ایز کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہونے والے ہیں۔ دہلی پہنچتے ہی چمپائی نے اس امکان کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دورے کو ذاتی دورہ قرار دیا لیکن شام کو انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ذلت آمیز طریقے سے وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور اب صرف تین آپشن رہ گئے ہیں۔ اس کے لیے پہلا یہ کہ وہ سیاست سے ریٹائر ہو جائیں۔ دوسرا، اپنی پارٹی بنائیں۔ تیسرا، راستے میں کسی دوست سے ملاقات ہو تو اس کے ساتھ چلیں۔ انہوں نے جس تیسرے آپشن کا ذکر کیا ہے اس سے یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ وہ بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے۔

چمپائی سورین منگل کی شام دہلی سے کولکاتہ پہنچے اور وہاں سے سڑک کے ذریعے جمشید پور کی رہائش گاہ کے لیے روانہ ہوئے۔ دہلی سے فلائٹ میں سوار ہونے سے پہلے جب ایئرپورٹ پر صحافیوں نے ان سے بی جے پی میں شامل ہونے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں دہلی میں بی جے پی کے کسی لیڈر سے نہیں ملا اور مجھے یہ بھی نہیں معلوم کہ میری بی جے پی میں شمولیت کے بارے میں کون بات کر رہا ہے؟

اس دوران یہ بات بھی چل رہی ہے کہ ہیمنت سورین نے چمپائی سورین کو فون کیا اور انہیں پارٹی صدر اور ان کے والد شیبو سورین سے بات کرنے پر مجبور کیا۔ مفاہمت کی صورت میں وہ جے ایم ایم میں رہ سکتے ہیں۔ چمپائی سورین نے ایک بار پھر اعادہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی حالت میں جے ایم ایم کو توڑنے جیسا کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے۔ شیبو سورین ان کے گرو ہیں اور رہیں گے۔

جے ایم ایم کے اراکین اسمبلی چمپائی سورین کے ساتھ، جن کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، منگل کی دوپہر سی ایم ہیمنت سورین سے ملنے کے لیے ان کی رہائش گاہ پہنچے۔ ذرائع کے مطابق ہیمنت سورین نے تمام ایم ایل ایز کو سمجھایا اور کہا کہ ہم ہر خراب صورتحال میں ساتھ رہے ہیں اور اس اتحاد کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ ایم ایل اے رام داس سورین، سمیر موہنتی، منگل کالندی اور سنجیو سردار، جو ہیمنت کی رہائش گاہ سے باہر آئے، نے کہا کہ وہ جے ایم ایم چھوڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین جھوٹی افواہیں پھیلا رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

IND vs ENG: بھارت کے اسٹار کھلاڑی کو ملی وارننگ، انگلینڈ کے خلاف ایسانہیں کیا تو ٹیم انڈیا سے کردیا گیا جائے گا ڈراپ

آکاش چوپڑا نے ابھیشیک شرما کی فارم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ…

5 minutes ago

India’s Petrochemical Industry Poised For Growth Amidst Global Challenges: ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت عالمی چیلنجوں کے درمیان ترقی کے لیے تیار

ہندوستان کی پیٹرو کیمیکل صنعت کو عالمی حد سے زیادہ گنجائش سے مقابلہ کا سامنا…

30 minutes ago

World Economic Forum: ڈیووس میں انڈیا پویلین کا  کیا گیاافتتاح ، سماج میں AI کی طرف سے درپیش چیلنجوں پر تبادلہ خیال

کیرالہ کے وزیر صنعت نے کہا کہ ان کی حکومت آئندہ ماہ انویسٹ کیرالہ گلوبل…

56 minutes ago

Direct Selling: شمال مشرق میں کاروبار 1,854 کروڑ روپے سے تجاوز ، آسام 1009 کروڑ روپے کے ساتھ سرفہرست

آئی ڈی ایس اے کے مطابق شمال مشرقی خطے کی دیگر سات ریاستیں کل فروخت…

1 hour ago

Delhi Elections 2025: دو بار الیکشن ہارے، پھر AAP میں آئے، اس کے بعد سیاسی کیریئر نے بھری اُڑان، جانئے امانت اللہ خان کا سیاسی سفر

امانت اللہ خان نے دہلی میں جاری بلڈوزر کارروائی کے خلاف احتجاج بھی کیا تھا…

2 hours ago