قومی

Supreme Court to Punjab Governor: ”آپ آگ سے کھیل رہے ہیں“، پنجاب حکومت سے رسہ کشی کے دوران سپریم کورٹ نے گورنر کو لگائی پھٹکار

نئی دہلی: پنجاب حکومت اورگورنرکے درمیان تعطل سے متعلق سپریم کورٹ نے کہا کہ پنجاب میں جو ہو رہا ہے، ہم اس سے خوش نہیں ہیں، یہ شدید تشویش کا موضوع ہے۔ سپریم کورٹ میں اس موضوع پرسماعت جاری ہے۔ سپریم کورٹ نے اسمبلی کے ذریعہ پیش کئے گئے بل کو منظوری نہیں دینے پرپنجاب کے گورنربنواری لال پروہت کے خلاف ناراضگی بھی ظاہرکی۔ سپریم کورٹ نے کہا، “آپ آگ سے کھیل رہے ہیں۔ ہمارا ملک قائم روایات کی پیروی کررہا ہے اوران پرعمل کیا جانا چاہئے۔” سپریم کورٹ میں پنجاب حکومت کی طرف وکیل ابھیشیک منوسنگھوی نے کہا کہ موجودہ گورنرکے رہتے ہوئے اسمبلی کا سیشن بلانا ناممکن سا ہوگیا ہے۔ چیف جسٹس نے پنجاب گورنرکے وکیل سے پوچھا کہ اگراسمبلی کا کوئی سیشن غیرقانونی قرارہوبھی جاتا ہے تو ایوان کے ذریعہ پاس کیا گیا بل کیسےغیرقانونی ہوجائے گا؟

سالسٹر جنرل تشار مہتا کی دلیل

گورنربنواری لال پروہت کی نمائندگی کررہے سالسٹرجنرل تشارمہتا نے عدالت سے کہا، ”عدالت ان کو اس معاملے میں ایک ہفتے کا وقت دے۔ وہ اس معاملے میں کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے۔ ایسے میں بنچ نے ان سے سوال کیا کہ اگرنکالنا تھا توعدالت آنے کی ضرورت کیوں پڑی۔” اس پرسالسٹرجنرل نے کہا کہ ان کو آئندہ ہفتے تک کا وقت دیا جائے۔

پنجاب حکومت نے کہی یہ بڑی بات

ابھیشیک منوسنگھوی نے پنجاب حکومت کی طرف سے کہا کہ بل روکنے کے بہانے گورنر بدلا لے رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ناراضگی ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ آخرآئین میں کہاں لکھا ہے کہ گورنراسپیکرکے ذریعہ بلائے گئے اسمبلی سیشن کوغیرقانونی قراردے سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میرے سامنے گورنرکے ذریعہ لکھے گئے دوخط ہیں، جس میں انہوں نے حکومت کوکہا کہ چونکہ اسمبلی کا سیشن ہی درست نہیں ہے، اس لئے وہ بل کی منظوری نہیں دے سکتے ہیں۔ گورنرنے یہ کہا کہ وہ اس تنازعہ پرقانونی مشورہ لے رہے ہیں، ہمیں قانون کے مطابق ہی چلنا ہوگا۔

مرکزی حکومت نے کہی یہ بڑی بات

سماعت کے دوران مرکزی حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ گورنرکا خط آخری فیصلہ نہیں ہوسکتا ہے۔ مرکزی حکومت اس تنازعہ کو حل کرنے کے لئے راستہ نکال رہی ہے۔ اس پرچیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں ایک مختصرحکم جاری کرنے دیجئے۔ سپریم کورٹ نے پنجاب میں 19 اور20 جون کوبلائی گئی اسمبلی کی میٹنگ کوقانونی قراردیا۔ گورنرسے کہا کہ وہ اس دوران پاس کئے بلوں پرفیصلہ لیں۔ گورنرسکریٹریٹ نے دلیل دی تھی کہ مارچ میں بلائے گئے بجٹ سیشن کوختم کرنے کے بجائے ملتوی کیا گیا۔ جون میں دوبارہ میٹنگ بلائی گئی۔ یہ غلط ہے۔ اس پرسپریم کورٹ نے کہا کہ اسپیکرکے پاس ایسا کرنے کا اختیارہے۔ عدالت نے یہ تبصرہ بھی کیا کہ اسمبلی سیشن کوغیرمعینہ مدت تک ملتوی رکھنا بھی صحیح نہیں ہے۔

  -بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

3 hours ago