قومی

Supreme Court on Joshimath: سپریم کورٹ نے جوشی مٹھ پر فوری سماعت سے انکار کیا، سی جے آئی نے کہا – یہاں ایک منتخب حکومت بھی ہے

Supreme Court on Joshimath: سپریم کورٹ (SC) نے منگل کو اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں لینڈسلائیڈنگ واقعہ سے متعلق ایک عرضی پر فوری سماعت سے انکار کر دیا۔ جوشی مٹھ میں لینڈسلائیڈنگ معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت کی مانگ کی  گئی تھی۔ جس پر عدالت نے کہا کہ یہاں آنے والا ہر معاملہ اہم ہے، اسے فوری طور پر نہیں سنا جا سکتا۔ عدالت اب اس معاملے کی سماعت 16 جنوری کو کرے گی۔ وہیں CJI ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ جو بھی اہم مسئلہ ہے، ان سب کو اس عدالت میں آنے کی ضرورت نہیں ہے، وہاں ایک منتخب حکومت بھی ہے۔

عرضی گزار کی طرف سے پیش کی گئی عرضی میں جوشی مٹھ معاملے کی فوری سماعت کے لیے کہا گیا تھا۔ جس کے بعد چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ اور پی ایس نرسمہا کی بنچ نے کہا کہ اس معاملے کو دیکھنے کے لیے جمہوری طور پر منتخب ادارے موجود ہیں۔

جوشی مٹھ کو قومی آفت قرار دینے کا مطالبہ

قبل ازیں، سپریم کورٹ نے ایک وکیل سے درخواست کا حوالہ دینے کو کہا، “جس میں جوشی مٹھ کے لوگوں کو راحت اور فوری راحت فراہم کرنے کے لیے عدالت عظمیٰ سے فوری مداخلت کی درخواست کی گئی تھی، جو لینڈ سلائیڈنگ کے بعد خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔” یہ عرضی مذہبی رہنما سوامی اوی مکتیشورانند سرسوتی نے دائر کی ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں لکھا کہ لینڈ سلائیڈنگ، زمین پھٹنے، مکانات کی دیواروں میں دراڑ کے موجودہ واقعات کو قومی آفت قرار دینے اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں جوشی مٹھ کے ان لوگوں کو فوری مالی امداد اور معاوضہ فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں- Joshimath Sinking: جوشی مٹھ میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ہوٹل ملاری ان اور ماؤنٹ ویو آپس میں ٹکرا ئے، انتظامیہ نے کی توڑنے کی تیاری

انہوں نے عرضی میں مزید کہا، “مرکزی اور ریاستی حکومت کی طرف سے صنعت کاری، شہرکاری اور قدرتی وسائل کی تباہی کی صورت میں بڑے پیمانے پر انسانی مداخلت کی وجہ سے اتراکھنڈ میں، ماحولیاتی اور ارضیاتی بگاڑ پیدا ہوا ہے۔

جوشی مٹھ میں تباہی

اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ میں لینڈسلائیڈنگ واقعات سے لوگوں میں خوف ہے۔ گھروں کی دیواروں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، سڑکیں پھٹ رہی ہیں، کئی مقامات پر زمین کے نیچے سے پانی بہتا ہوا نظر آرہا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے حکومت بھی کئی بڑے فیصلے لے رہی ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Bharat Express

Recent Posts

Delhi Assembly Election 2025: اروند کیجریوال کے خلاف بی جے پی امیدوار طے؟ دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی امیدواروں کی پہلی فہرست تیار!

دہلی اسمبلی الیکشن کے لئے بی جے پی نے امیدواروں کے ناموں پر غوروخوض تقریباً…

42 minutes ago

Delhi Riots 2020 Case: دہلی فسادات 2020 کے ملزم رہے دو مسلم نوجوان باعزت بری

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کامیاب پیروی پر وکلاء کی ستائش…

1 hour ago