قومی

تیجسوی یادو کو ملی سپریم کورٹ سے بڑی راحت، مجرمانہ ہتک عزت کا معاملہ منسوخ

بہار کے سابق نائب وزیراعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل (آرجے ڈی) لیڈرتیجسوی یادو کو سپریم کورٹ سے بڑی راحت مل گئی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے منگل کو ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے کو منسوخ کردیا ہے۔ دراصل، یہ معاملہ گجرات کے لوگوں کے خلاف متنازعہ بیان سے متعلق تھا۔ جسٹس ابھے اوکا اورجسٹس اجّول بھوئیاں کی بینچ نے تیجسوی یادو کی طرف سے داخل عرضی کو قبول کرلیا تھا، جس کے بعد فیصلہ سنایا۔

تیجسوی یادو کی طرف سے مجرمانہ ہتک عزت کی شکایت کو منسوخ کرنے یا معاملے کو متبادل کے طور پر گجرات کے باہرٹرانسفرکرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وہیں تیجسوی یادو نے اس سال جنوری میں سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کرکے اپنا بیان واپس لے لیا تھا۔ انہوں نے بیان دیا تھا کہ ’صرف گجراتی ہی ٹھگ ہیں‘۔ وہیں تیجسوی یادو نے بغیرشرط معافی مانگی تھی۔

آرجے ڈی لیڈرنے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا، آج کے ملک کے حالات میں دیکھا جائے تو صرف گجراتی ہی ٹھگ ہوسکتے ہیں اوران کے ٹھگ کو معاف کیا جائے گا۔ ایل آئی سی کا پیسہ، بینک کا پیسہ دے دو، پھروہ لوگ لے کربھاگ جائیں گے تو کون ذمہ دارہوگا؟ انہوں نے پنجاب نیشنل بینک سے 13,000  کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی کے ملزم میہل چوکسی کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس واپس لینے سے متعلق تبصرہ کیا تھا۔

میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے تیجسوی یادوکو کیا تھا طلب 
تیجسوی یادو کے بیان کے بعد گجراتی تاجر ہریش مہتا نے ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ تیجسوی یادو کو بھی پچھلے سال احمد آباد میں میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے طلب کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اوراپنا بیان واپس لینے کے لئے حلف نامہ داخل کیا۔ حلف نامہ داخل ہونے کے بعد عدالت عظمیٰ نے ٹرائل کورٹ میں تمام کارروائیوں پرروک لگا دی تھی۔

بھارت ایکسپریس۔

Nisar Ahmad

Recent Posts