Bilateral Hand Transplant: المناک حادثے میں اپنے دونوں ہاتھ کھونے والا پینٹر اب دوبارہ اپنا برش پکڑ سکے گا۔ تمام کریڈٹ دہلی کے ڈاکٹروں کے ایک گروپ کی جراحی کی مہارت اور خاتون کے اپنے اعضاء عطیہ کرنے کے عزم کو جاتا ہے، جس نے چار زندگیاں بدل دیں۔ یہ 45 سالہ شخص کا پہلا کامیاب دو طرفہ ہاتھ کی پیوند کاری ہے، جسے کل سر گنگارام ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔ 2020 میں، وہ ایک ٹرین حادثے میں اپنے دونوں ہاتھ کھو بیٹھا۔ پسماندہ پس منظر سے آنے والے اس کے پاس زندگی میں کوئی امید باقی نہیں رہی تھی۔
لیکن معجزے ہوتے ہیں اور ایسے ہی ایک معجزے نے انسان کو امید کی نئی کرن دی ہے۔ درحقیقت، جنوبی دہلی کے ایک ممتاز اسکول کی سابق انتظامی سربراہ مینا مہتا جنہیں برین ڈیڈ قرار دیا گیا تھا، نے اپنے دونوں ہاتھ عطیہ کرکے 45 سالہ شخص کی مدد کی۔ مینا مہتا نے اپنی موت کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا حلف لیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی موت کے بعد ان کے دونوں ہاتھوں کو دہلی کے اس پینٹر کو عطیہ کر دیا گیا۔
برین ڈیڈ کی مریض نے ان کے گردے، جگر اور کارنیا عطیہ کرکے تین دیگر افراد کی جانیں بچائی ہیں۔ ان کے ہاتھوں نے ایک بار پھر مصور کے خوابوں کو ہوا دی ہے، جو اپنے ہاتھوں سے محروم ہونے کی وجہ سے خود کو بے بس محسوس کرنے لگا تھا۔
تاہم یہ ڈاکٹروں کی ٹیم کی محنت کے بغیر ممکن نہیں تھا جنہوں نے اس سرجری کو کامیابی سے مکمل کیا۔ اس سرجری کو کرنے میں 12 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگا، جس میں شریانوں، پٹھے، کنڈرا اور اعصاب کو عطیہ کرنے والے اور متاثرہ شخص کے ہاتھوں سے جوڑا گیا۔ ڈاکٹروں کی محنت رنگ لائی اور آخر میں ڈاکٹروں کی ٹیم کو پینٹر کے ساتھ ایک تصویر مل گئی جس میں اس نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھا رکھے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس
ریٹائرڈ جسٹس ارون کمار مشرا کی مدت کار گزشتہ یکم جون کو مکمل ہوگئی تھی،…
قابل ذکر بات یہ ہے کہ بالی ووڈ ہنگامہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، 'پٹھان'،…
بی سی سی آئی نے محمد شمی کی چوٹ پربہت بڑا اپڈیٹ جاری کیا ہے۔…
مرکزی حکومت نے پیر کو ’نو ڈیٹینشن پالیسی‘کو ختم کر دیا ہے۔ اس فیصلے کے…
کانگریس پارٹی کی لیڈراور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے نوکری کے لئے درخواست فارم پرلگنے…
اس فلم میں روس یوکرین جنگ سے بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کے مصائب…