Ram Mandir Inauguration: ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح اور رام للا کی پران پرتشٹھا سے متعلق اپوزیشن کے سوالوں پر شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیترٹرسٹ نے بڑا ردعمل ظاہرکیا ہے۔ شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے رکن کامیشورچوپال نے راہل گاندھی کا نام لیتے ہوئے کانگریس سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 75 سال پہلے جب ایک موقع آیا تھا، تب اس کا فائدہ نہرو (اس وقت کے وزیراعظم پنڈت جواہرلال نہرو) نے کیوں نہیں اٹھایا؟
اپوزیشن کے ذریعہ رام مندرپران پرتشٹھا کو بی جے پی کا ایونٹ بتائے جانے پر شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے رکن کامیشورچوپال نے کہا “1949 میں رام مندر کی مورتی سامنے آئی اور کانگریس کی حکومت تھی۔ نہرو کے خلاف کوئی کھڑا نہیں ہوسکتا تھا۔ انہوں نے اس موقع کا فائدہ کیوں نہیں اٹھایا۔”
کامیشورچوپال نے سوال کیا کہ اگرپنڈت جواہرلال نہرو نے رام مندر کی تعمیرکرائی ہوتی تو بی جے پی کو اس کے بارے میں کچھ بھی بولنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے ایسا کیوں نہیں کیا؟ کانگریس خود کی تعریف کرتی ہے کہ انہوں نے فروری 1986 میں تالا کھول دیا۔ تب مندر بناسکتے تھے اور پورا کریڈٹ لے سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: Lok Sabha Election 2024: بی جے پی مسلم ووٹوں کے لئے تیار کر رہی ہے بڑا پلان، یوپی کے 4100 گاؤں میں ’قومی چوپال‘ کی تیاری
شری رام جنم بھومی تیرتھ چھیتر ٹرسٹ کے رکن کامیشورچوپال نے کہا کہ راہل گاندھی اور کانگریس ہندوستان کی آواز کو نہیں سمجھ سکتے۔ گاندھی جی (بابائے قوم) جانتے تھے کہ رام، کرشن اورشنکر ہندوستان کی آتما تھے۔ ان تینوں کے بغیر ہندوستان کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ کانگریس عدالت میں کہتی ہے کہ رام تصوراتی ہیں۔ یہ رام مندر میں کیسے آسکتے ہیں؟ اس ملک میں رام کے خلاف کوئی کبھی کھڑا ہی نہیں ہوپایا۔ یہ لوگ کبھی بھی کھڑا نہیں ہوپائیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…