Love story of Lalu-Rabri, Valentine’s Day Special: آج ویلنٹائن ڈے منایا جا رہا ہے۔ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ اس دن لالو پرساد یادو کی ‘محبت’ پر بات نہ ہو۔ لالو یادو کو بھی ‘محبت’ ہوئی ۔ ‘محبت’ بھی ایسی ہے، جس کے بارے میں جان کر آپ کہیں گے- ‘واہ’ کیا کہانی ہے۔ آج ہم آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کی محبت پر بات کر رہے ہیں۔ لالو یادو کو پہلے تو پیار ہوا نہیں ۔ محبت ہوئی بھی تو جیل جانے سے ٹھیک پہلے۔
آر جے ڈی سپریمو اور بہار کے سابق وزیر اعلی لالو یادو کی محبت کی داستاں بہت دلچسپ ہے۔ جب لالو یادو کو پیار ہو ا اس وقت وہ طالب علم رہنما تھے۔ طلبہ کے مفاد کے لیے احتجاج کرنا اور جیل جانا ان کی زندگی کا حصہ تھا۔ اسی وقت گھر والوں نے ان کی شادی رابڑی دیوی سے کروا دی۔ لالو یادو نے اپنی سوانح عمری ‘گوپال گنج ٹو رائسینا’ میں اپنی محبت کی کہانیاں شیئر کی ہیں۔ لالو یادو نے اپنی سوانح عمری کے مصنف سینئر صحافی نلین ورما کو بتایا ہے کہ مارچ کے مہینے میں ان کی بیوی رابڑی دیوی پھولوریا گونا کے بعد ان کے گھر پہنچتی ہیں۔ لالو کی شادی 1973 میں بسنت پنچمی کے دن ہوئی تھی۔ شادی کے فوراً بعد دونوں ایک دوسرے سے نہیں ملے۔ اس زمانے میں گاؤں میں گونا کا رواج چلتا تھا۔ گونا کی رسم کے بعد ہی میاں بیوی کی ملاقات کا اتفاق ہو پاتا تھا۔ گونا شادی کے ایک سال بعد ہوتا ہے۔ جس میں بیوی کو شوہر کے گھر بھیج دیا جاتا ہے۔ لالو نے بتایا کہ مارچ 1974 میں ان کے گھر آنے سے پہلے انہوں نے رابڑی دیوی کو نہیں دیکھا تھا۔ جب لالو نے رابڑی کو پہلی بار دیکھا تو اس نے اس وقت ایک سادہ ساڑی پہنی ہوئی تھی۔ لالو ان کے پاس جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں بہار میں چل رہی بہت بڑی تحریک کا لیڈر ہوں۔ جئے پرکاش نارائن ہماری قیادت کر رہے ہیں۔
لالو-رابڑی ملن
رابڑی سے پہلی بار ملاقات کے بعد لالو یادو کا کہنا ہے کہ مجھے 18 مارچ سے پہلے پٹنہ پہنچنا ہوگا۔ اگر میں وقت پر نہ پہنچ سکا تو مجھے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔ لالو کہتے ہیں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ مجھے گرفتار کر کے جیل بھیجا جا سکتا ہے۔ میں آپ کا تعاون چاہتا ہوں۔ اس دوران رابڑی نے کچھ نہیں کہا۔ میں نے پہلی بار اس سے بات کی تھی، تو فطری طور پر رابڑی دیوی خاموش رہیں۔ اس کے بعد لالو اپنے کارکن ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے پٹنہ جاتے ہیں۔ پٹنہ پہنچنے کے بعد لالو نے اپنے چھوٹے بھائی سکھ دیو سے کہا کہ رابڑی کو بھی ہمارے ساتھ ویٹنری کالج کے چپراسی کوارٹر میں ہونا چاہیے۔ اس کے بعد لالو کے بھائی مان جاتے ہیں اور رابڑی دیوی کو پٹنہ بلایا جاتا ہے۔ لالو کا کہنا ہے کہ ان کی شادی گھر والوں نے طے کی تھی۔ ایک برہمن پجاری نے رابڑی دیوی کے گھر والوں سے رابطہ کرکے شادی مکمل کروائی تھی۔ لالو نے اعتراف کیا کہ رابڑی کا خاندان قریبی سالارکلا گاؤں سے تعلق رکھتا تھا اور ان کی معاشی حالت ہم سے بہتر تھی۔ رابڑی کے گھر والے لالو کو لنگی بنیان میں دیکھ رہے ہیں۔ لالو انہیں پسند آتے ہیں اور وہ چلے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Valentine’s Day: ویلنٹائن ڈے پر نوجوان کو عشق کا اظہار کرنا پڑا مہنگا،کیوں؟
پہلی ہی نظر میں ہوا تھا پیار
رابڑی کے گھر والے لالو کو دیکھ کر واپس لوٹ رہے ہیں۔ اس کے بعد لالو اپنے ایک دوست کو انہیں دیکھنے کے لیے رابڑی کے گاؤں بھیجتے ہیں۔ وہ واپس آکر لالو کو بتاتا ہے کہ رابڑی خوبصورت اور شریف ہیں۔ لالو کو پہلی نظر میں رابڑی سے پیار ہو جاتا ہے۔ لالو کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ رابڑی دیوی ان کی زندگی کا محور بن گئیں۔ اپنی سوانح عمری ‘گوپال گنج سے رائیسینا’ میں لالو کہتے ہیں کہ میرا پورا خاندان رابڑی کے ارد-گرد گھومتا تھا۔ اس نے میری سیاسی وابستگی کو سمجھا اور سراہا۔ رابڑی نے یہ بھی یقینی بنایا کہ وہ خود خاندانی مسائل حل کریں۔ مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ لالو رابڑی سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ رابڑی دیوی رشتوں کے ہر پیمانے پر صادق آتی ہیں۔ رابڑی سے ملاقات کے بعد لالو کہتے ہیں کہ 18 مارچ کا دن بہت تناؤ کا تھا۔ بہار کے مختلف حصوں سے طلباء پٹنہ پہنچ گئے تھے۔ اس دوران پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور آخر کار فائرنگ پر اتر آئے۔ اس کے بعد یہ افواہ پھیل گئی کہ لالو یادو کو پولیس نے مار دیا ہے۔
رابڑی کو بھیجا خفیہ پیغام
اس دور کو یاد کرتے ہوئے لالو کہتے ہیں کہ اسمبلی کے ایک کونے میں چھپتے ہوئے میں نے مکند بھائی کو سائیکل پر آتے دیکھا۔ وہ مجھے روتے ہوئے ڈھونڈ رہے تھے۔ میں چپکے سے ان کے پاس گیا اور کہا کہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں زندہ ہوں گھر جا کر رابڑی سے کہو کہ میں زندہ ہوں۔ لیکن دوسروں کو اس بارے میں مت بتائیں۔ لالو کہتے ہیں کہ میں تحریک کی قیادت کرنے کے لیے زیر زمین ہونے جا رہا ہوں۔ انتظامیہ سے متعلق کوئی بھی شخص آپ سے میرے بارے میں پوچھے تو آپ کہیں گے کہ میں کچھ نہیں جانتا۔ ان سے کہو کہ انہیں ڈھونڈ کر ہمارے پاس لے آئیں۔ پولیس میرے پیچھے تھی۔ آخر کار 22 مارچ 1974 کو لالو کو کئی دوسرے طلباء کے ساتھ گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے انہیں MISA کے تحت گرفتار کیا اور انہیں بانکی پور سنٹرل جیل میں رکھا۔ لالو ایک سال تک وہاں قیدرہتے ہیں۔ جے پی پولیس کی فائرنگ اور طالب علموں کی گرفتاری سے سخت ناراض ہو جاتے ہیں۔ لالو کی محبت کی پہلی نشانی ‘میسا بھارتی’ کا نام لالو ‘میسا’ قانون کے نام پر رکھتے ہیں ۔ میاں بیوی دونوں میں شادی کے بعد پیار ہوتا ہے۔ بعد کے دنوں میں، رابڑی نے ویلنٹائن کے موقعوں پر لالو یادو کو پیار سے گلاب کا تحفہ دیتی ہیں۔ لالو یادو کئی مواقع پر رابڑی دیوی کو گلاب دیتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ بہار کی سیاست میں آر جے ڈی سپریمو کے حامی ہمیشہ لالو-رابڑی کی جوڑی کو ترجیح دیتے ہیں۔
سب سے شاندار جوڑی
رابڑی دیوی ہمیشہ لالو یادو کے لیے خوش قسمت ثابت ہوئی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پٹنہ یونیورسٹی کی سیاست میں سرگرم لالو کی زندگی میں رابڑی کے آنے کے بعد بہار آتی ہے۔ لالو یادو سیاسی طور پر مضبوط ہوتے ہیں۔ لالو دن بہ دن آگے بڑھتے جاتے ہیں۔ رابڑی اس کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ یہی نہیں بعد کے دنوں میں دونوں لوگوں کے درمیان پیار اس طرح بڑھتا ہے کہ جیل جاتے ہوئے لالو رابڑی کو اقتدار سونپ دیتے ہیں۔ بعد میں جب لالو مشکل میں ہوتے ہیں تو رابڑی ان کے ساتھ آتی ہیں۔ وہ بلند آواز میں بیانات دیتی ہیں۔ سیاسی ماہرین کا ماننا ہے کہ بہار کی سیاست میں لالو-رابڑی محبت کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ میاں بیوی دونوں ایک دوسرے پر جان قربان کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔ ویلنٹائن ہو یا کوئی اور تہوار، دونوں لوگ ایک دوسرے کے ساتھ مناتے ہیں۔ ہولی جیسے موقعوں پر کئی بار لالو کو رابڑی کے گالوں پر گلال لگاتے دیکھا گیا ہے۔ رابڑی کو کئی مواقع پر لالو کو گلاب اور گلدستے دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ لالو-رابڑی کی جوڑی ویلنٹائن ڈے پر یاد رکھنے والے بہترین جوڑوں میں سے ایک ہے۔
-بھارت ایکسپریس
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور