قومی

Sadhvi Prachi Statement on Haldwani Encroachment: سادھوی پراچی کا متنازعہ بیان، کہا- ‘روہنگیا مسلمان دیو بھومی میں رہ رہے ہیں، لو جہاد کے بعد اب لینڈ جہاد’

Sadhvi Prachi Statement: اتراکھنڈ کے ہلدوانی معاملے میں ہندو مسلم کی سیاست تیز ہونے لگی ہے۔ اب اس معاملے پر وشوہندو پریشد کی رکن سادھوی پراچی نے متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ انہوں نے ہلدوانی میں رہنے والوں کو روہنگیا مسلمان بتا دیا ہے۔ سادھوی پراچی نے کہا کہ ہلدوانی میں بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ ہلدوانی میں ریلوے کی زمین سے تقریباً 4 ہزار خاندانوں کو نینی تال ہائی کورٹ نے ہٹانے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ نے نینی تال ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی۔ ساتھ ہی کہا کہ راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو بے گھر نہیں کیا جاسکتا۔ وہیں اس معاملے پراتراکھنڈ حکومت نے کہا کہ ان کی باز آباد کاری ضروری ہے۔

ہلدوانی میں ریلوے کی زمین پر رہنے والے لوگوں کو ہٹانے سے متعلق اب سیاست شروع ہوگئی ہے۔ وہیں سادھوی پراچی نے بھی متنازعہ بیان دے دیا ہے۔ سادھوی پراچی اکثراپنے متنازعہ بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتی ہیں۔ انہوں نے اب ہلدوانی معاملے سے متعلق کہا کہ اتراکھنڈ دیو بھومی ہے۔ یہاں پر روہنگیا مسلمان نہیں رہ سکتے۔ حکومت کو اس پر سخت قدم اٹھانا چاہئے۔ کیونکہ اب ‘لو جہاد’ کے ساتھ ہی ‘لینڈ جہاد’ بھی ہو رہا ہے۔

‘حکومت کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے’

سادھوی پراچی نے اپنے بیان میں کہا ‘ہلدوانی میں بڑی تعداد میں روہنگیا مسلمان رہ رہے ہیں۔ حکومت کو اس پر سخت کارروائی کرنی چاہئے۔ اتراکھنڈ میں یہ بہت بڑا مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔ جلد از جلد اترا کھنڈ میں ان کا داخلہ ممنوع ہونا چاہئے۔ حکومت اس موضوع کو سنجیدگی سے لیں، کیونکہ اتراکھنڈ سنتوں کی زمین ہے اور دیوتاوں کی زمین ہے تو یہاں پر روہنگیا کیوں’؟ انہوں نے مزید کہا کہ لو جہاد کے بعد اب ملک میں بڑے پیمانے پر لینڈ جہاد چلایا جا رہا ہے۔ اس کو روکنے کے لئے حکومت کو سخت سے سخت قدم اٹھانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: Haldwani case in supreme court: سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ- راتوں رات 50 ہزار لوگوں کو نہیں ہٹا سکتے، ہمیں عملی حل تلاش کرنا ہوا: پڑھیں سپریم کورٹ کی بڑی باتیں

‘وہ لوگ 50-60 سال سے مقیم ہیں’

سپریم کورٹ نے پوچھا جن لوگوں نے نیلامی میں زمین خریدا ہے، اسے آپ کیسے ڈیل کریں گے؟ لوگ 50/60 سال سے رہ رہے ہیں۔ کوئی تو باز آباد کاری کا منصوبہ ہونا چاہئے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ آپ ترقی کے لئے ہٹا رہے ہیں۔ آپ صرف قبضہ ہٹا رہے ہیں۔ ریلوے نے کہا کہ راتوں رات نہیں ہوا۔ ضابطے پر عمل کیا گیا ہے۔ ریلوے نے کہا کہ یہ معاملہ غیرقانونی کانکنی سے شروع ہوا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Nisar Ahmad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

1 hour ago

Robot Committed Suicide: زیادہ کام سے تنگ ہوکر روبوٹ نے کرلی خودکشی،عالمی سطح پر پہلی روبوٹ خودکشی ریکارڈ

یہ واقعہ 29 جون کی سہ پہر پیش آیا۔ ’روبوٹ سپروائزر‘ سٹی کونسل کی عمارت…

2 hours ago