کانگری کے سابق صدر راہل گاندھی کا بیان ان دنوں کافی وائرل ہورہا ہے، اس بیان میں وہ راجا ومہاراجہ کے دور کو یاد وکرتے ہوئے تنقید کررہے ہیں ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ راجا ومہاراجہ کا راج تھا ، جو بھی چاہتے تھے وہ کرتے تھے ، کسی کی زمین چاہیے ہوتی تھی، بلاتردد لے لیتے تھے۔کانگریس پارٹی اور ہمارے کارکنان نے ملک کی عوام کے ساتھ مل کر آزادی حاصل کی ،جمہوریت کو لایا اور ملک کو ایک آئین دیا۔ راہل گاندھی کے اس بیان کو اس حوالے سے وائرل کیا جارہا ہے کہ راہل گاندھی نے اپنے اس بیان سے راجپوت کو ناراض کردیا ہے اور چونکہ انہوں نے ا س میں راجاومہاراجہ پر تنقید کی ہے۔
وہیں دوسری طرف کانگریس کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں لگاتار دعویٰ کر رہے ہیں کہ بی جے پی دوبارہ مرکز میں برسراقتدار ہوئی تو آئین کو بدلنے کی کوششیں شروع ہو جائیں گی۔ آج اس تعلق سے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی لیڈروں اور نریندر مودی کے قریبیوں کے بیانوں سے اب صاف ہو گیا ہے کہ ان کا مقصد ہے آئین بدل کر ملک کی جمہوریت کو تباہ کر دینا۔‘‘
اس پوسٹ میں راہل گاندھی کا یہ بھی کہنا ہے کہ پھر سے حکومت بنانے کے بعد بی جے پی کا مقصد دلتوں، پسماندوں، قبائلیوں کا ریزرویشن چھین کر ملک چلانے میں ان کی شراکت داری کو ختم کرنا بھی ہے۔ لیکن آئین و ریزرویشن کی حفاظت کے لیے کانگریس چٹان کی طرح بی جے پی کی راہ میں کھڑی ہوئی ہے۔ ساتھ ہی راہل گاندھی یہ بھی کہتے ہیں کہ جب تک کانگریس ہے، محروموں سے ان کا ریزرویشن دنیا کی کوئی طاقت نہیں چھین سکتی۔
بھارت ایکسپریس۔
روپ وے پراجیکٹ پر وشنو دیوی سنگھرش سمیتی کے ارکان کا کہنا ہے کہ تشکیل…
اپیندر رائے نے اس ملاقات کے بارے میں اپنی ایکس پوسٹ میں لکھا کہ، ’’چیف…
ورکنگ پروگرام کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان کھیلوں کے میدان میں دوطرفہ تعاون کو…
وزیر اعظم نریندر مودی کا کویت کا دو روزہ دورہ ختم ہو گیا ہے اور…
مسلم نیشنل فورم کا اہم اجلاس: قومی مفاد اور ہم آہنگی پر زور
بہار میں گرینڈ الائنس حکومت کے قیام کے بعد خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے…