بھارت ایکسپریس۔
تلنگانہ کی ریونت ریڈی حکومت نے بڑا فیصلہ لیا ہے اور 15 اگست کی ڈیڈ لائن سے پہلے کسانوں کا قرض معاف کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ 31,000 کروڑ روپئے کے زرعی قرض معاف کرنے کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔ اس سے متعلق وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کی قیادت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس کے بعد وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت 15 اگست سے پہلے کسانوں کا قرض معاف کرے گی۔ اس درمیان ہفتہ کے روز کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی نے تلنگانہ کے کسانوں کو مبارکباد دی۔
راہل گاندھی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا،’’تلنگانہ کے کسان فیملی کو مبارکباد۔ کانگریس حکومت نے آپ کے 2 لاکھ روپئے تک کے سبھی لون معاف کرکے کسان نیائے (کسانوں کے ساتھ انصاف) کے عزم کو پورا کرنے کی سمت میں تاریخی قدم بڑھا ہے، جو40 لاکھ سے زیادہ کسان خاندانوں کوقرض سے پاک بنائے گا۔ جو کہا، کرکے دکھایا، یہی نیت ہے اورعادت بھی۔‘‘
قرض معافی سے 47 لاکھ کسانوں کو ہوگا فائدہ
راہل گاندھی نے کہا، ’’کانگریس حکومت کا مطلب ہے کہ ریاست کا خزانہ کسانوں اورمزدوروں سمیت محروم طبقات کو مضبوط بنانے میں خرچ ہونے کی گارنٹی، جس کی مثال ہے تلنگانہ حکومت کا یہ فیصلہ۔ ہمارا وعدہ ہے کہ کانگریس جہاں بھی حکومت میں ہوگی، ہندوستان کا پیسہ ہندوستانیوں پرہی خرچ کرے گی، سرمایہ داروں پرنہیں۔‘‘
قرض معافی کے فیصلے سے تلنگانہ کے 47 لاکھ کسانوں کو فائدہ ملنے کا امکان ہے۔ قرض معافی کے لئے وزیراعلیٰ کا خاکہ بھی جلد ہی سامنے آجائے گا۔ اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس نے تلنگانہ کی عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگرریاست میں اس کی حکومت آتی ہے تو وہ کسانوں کے قرض معاف کردے گی۔ کہا جا رہا ہے کہ کانگریس کے اس وعدے سے پارٹی کوریاست میں جیت درج کرنے میں مدد ملی۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اورریاستی کانگریس کمیٹی کے صدرریونت ریڈی نے لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ قرض معافی کی اسکیم 15 اگست سے پہلے مکمل کرلی جائے گی۔
حکومت نے کب سے کب تک کا قرض کیا معاف؟
وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی ہمیشہ اپنے وعدوں پر قائم رہتی ہے۔ ہماری لیڈر سونیا گاندھی نے الگ تلنگانہ ریاست بنانے کا وعدہ کیا تھا اور ہم نے اسے پورا کیا۔ اسی طرح، راہل گاندھی نے 2022 میں ورنگل میں کسانوں کے منشور کے دوران قرض معافی کا وعدہ کیا تھا۔ ہم اس وعدے کو بھی پورا کرنے جا رہے ہیں۔ کے سی آرحکومت نے 10 سالوں میں 28,000 کروڑ روپئے کے زرعی قرض معاف کئے ہیں۔ انہوں نے دونوں مدت کار میں چارمرحلوں میں رقم جاری کیا، لیکن ہم نے ایک بار میں بقایا ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔ دراصل، حکومت 12 دسمبر 2018 سے 9 دسمبر 2023 تک لئے گئے زرعی قرض کی ادائیگی کرے گی۔ حکومت اس منصوبے کے لئے ضروری رقم جمع کرنے کے لئے ایک الگ ضابطے کے قیام پرغورکررہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
دہلی ہائی کورٹ نے POCSO کیس میں ایک شخص کو یہ کہتے ہوئے بری کر…
فوج نے لداخ میں پینگونگ تسو جھیل کے قریب چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ نصب…
گجرات کے ضلع بھروچ کے دہیج میں واقع کیمیکل پلانٹ میں زہریلی گیس کے اخراج…
پٹنہ میں اجازت نہ ملنے کے باوجود بی پی ایس سی کے امیدوار آج (29…
ایس پی کا وفد پیر کو سنبھل تشدد کے متاثرین کے اہل خانہ سے ملاقات…
بہار کی راجدھانی پٹنہ میں بی پی ایس سی کے خلاف طلبہ کا احتجاج جاری…