انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر (آئی آئی سی سی) کا انتخابی مہم اپنے عروج پر ہے۔ ٹیم افضل امان اللہ کے امیدواروں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا- جامعہ اور آس پاس کے علاقوں کے ووٹروں سے اپنی حمایت کی اپیل کی۔ سابق مرکزی سیکریٹری اور صدر کے عہدے کے امیدوار افضل امان اللہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی آئی سی سی اب دہلی کی لودھی روڈ کی عمارت تک محدود نہیں رہے گا۔ اس کے اراکین ملک اور دنیا کے ہر کونے میں ہیں۔ اس لیے سماج اور ملک کے ہر مسئلے کو آئی آئی سی سی کا مسئلہ بنایا جائے گا۔ ان مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرنا اور ان کا حل تلاش کرنا آئی آئی سی سی کے منتخب صدر اور اراکین کی ذمہ داری ہوگی۔
مسٹر امان اللہ نے کہا کہ جامعہ کے علاقے میں بنیادی سہولیات کی کمی ہے۔ اس علاقے میں ٹریفک جام کا مسئلہ سنگین صورت اختیار کر چکا ہے اور فوری حل کی ضرورت ہے۔ اگر منظم طریقے سے کام کیا جائے تو جامعہ کے اس مسئلے کو کافی حد تک حل کیا جا سکتا ہے۔ مسٹر افضل امان اللہ نے اس سمت میں مؤثر اقدامات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ان کی یقین دہانی کے بعد وہاں موجود ووٹروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ تین سو سے زائد آئی آئی سی سی کے ووٹروں نے مسٹر امان اللہ اور ان کی ٹیم کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ مسٹر امان اللہ نے کہا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد ان کے پاس آئی آئی سی سی کے لیے مکمل وقت ہے، جو وہ دیں گے اور ایمانداری سے اسلامک سینٹر کے لیے کام کریں گے۔
ٹیم افضل امان اللہ کے ترجمان اور بورڈ آف ٹرسٹی (بی او ٹی) کے امیدوار ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب آئی آئی سی سی سماج کی آواز بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم افضل امان اللہ کے صدر کے عہدے کے امیدوار سمیت تمام امیدوار اعلیٰ تعلیم یافتہ، تجربہ کار، قابل اور سماجی کاموں میں دلچسپی رکھنے والے لوگ ہیں۔ یہ سب لوگ معاشرے میں اپنی صاف ستھری شبیہ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ معروف سینئر صحافی اور ماہر تعلیم ڈاکٹر ایم رحمت اللہ نے کہا کہ ٹیم افضل امان اللہ اپنے اپنے شعبے کے سینئر اور تجربہ کار لوگ ہیں۔ ان کے تجربات اور سماج کے لیے کچھ کرنے کے جذبے کی وجہ سے آئی آئی سی سی بہت کم وقت میں ایک مضبوط ادارے کے طور پر ابھرے گا۔
نائب صدر کے امیدوار بدرالدین خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آئی آئی سی سی ایک ایسی تنظیم ہے جس میں سماج کے ہر طبقے کے لیے بہت کچھ کرنے کی صلاحیت ہے۔ لیکن ارادے کی کمی اور نیت کی خرابی کی وجہ سے یہ ادارہ سیاست اور دلالی کا مرکز بن گیا ہے۔ بی او ٹی کے امیدوار اطہر ضیا نے مقررہ وقت پر کام کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ اگر ان کی ٹیم منشور کے مطابق وقت پر کام نہیں کر سکی تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئی آئی سی سی کا سہ ماہی جریدہ جلد شروع کیا جائے گا۔ اراکین کے لیے سہولیات سے مزین لاؤنج تین ماہ کے اندر تیار کیا جائے گا۔
بورڈ آف ٹرسٹی کے ایک اور امیدوار اور دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین کمال فاروقی نے کہا کہ صدر کے عہدے کے امیدوار افضل امان اللہ صاحب دانشوروں کی دریافت ہیں۔ ان کے جیسا قابل، تجربہ کار، ایماندار اور سماج کا درد رکھنے والا انسان آئی آئی سی سی کے اراکین کی فہرست میں کوئی دوسرا نہیں ہے۔
ٹیم افضل امان اللہ کے دو دیگر بی او ٹی کے امیدوار سینئر وکیل ہیں — سیف الاسلام اور سکندر حیات خان۔ ان دونوں نے کہا کہ وہ آئی آئی سی سی اور اس کے اراکین کے قانونی معاملات کے حل کے لیے ہمیشہ دستیاب رہیں گے۔ بی او ٹی کے ایک اور امیدوار کمانڈنٹ سہیل رفت نے کہا کہ اللہ نے سماج میں کچھ تعاون کرنے کے لیے زندگی دی ہے۔ ہم نے ایمانداری سے کچھ تعاون کرنے کے جذبے سے آئی آئی سی سی کا انتخاب کیا ہے۔ اس کے ذریعے ٹیم افضل امان اللہ سماج میں بڑے تبدیلی کی بنیاد رکھنا چاہتی ہے۔ اجتماع سے ایم ایل سی سید فیصل علی، جاوید خان، ڈاکٹر پرویز حیات سمیت کئی لوگوں نے خطاب کیا اور ٹیم افضل امان اللہ کو بہترین ٹیم قرار دیا۔ ان مقررین نے ٹیم افضل امان اللہ کو بھاری اکثریت سے جیتانے کی اپیل کی۔ اس موقع پر جامعہ کے علاقے کے تین سو سے زائد ووٹر موجود تھے۔
بھارت ایکسپریس۔
اسمبلی انتخابات کے لیے کل 10 ہزار 900 امیدواروں نے پرچہ نامزدگی داخل کیے تھے۔…
جماعت اسلامی ہند کے مرکزی وفد نے نائب صدر ملک معتصم خان کی قیادت میں…
سنگھم اگین، جو اجے دیوگن کے کیرئیر کی سب سے بڑی اوپنر بن گئی ہے،…
یووا چیتنا کے ذریعہ 7 نومبر 1966 کو ’گورکشا آندولن‘میں ہلاک ہونے والے گائے کے…
ایم سی ڈی کے میئر کے عہدہ کا انتخاب گزشتہ چھ ماہ سے زیر التوا…
وزیر اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پرایکس پر لکھا کہ "میں کینیڈا…