وزیر اعظم نریندر مودی نے سنگاپور کے وزیر اعظم لارنس وونگ کے ہمراہ سیمی کنڈکٹر اور الیکٹرانکس سیکٹر میں سنگاپور کی ایک سرکردہ کمپنی اے ای ایم کا دورہ کیا۔ انہیں عالمی سیمی کنڈکٹر ویلیو چین میں اے ای ایم کے کردار، اس کے آپریشنز اور ہندوستان کے لیے منصوبوں کے بارے میں واقف کرایا گیا ۔ سنگاپور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ایسوسی ایشن نے سنگاپور میں سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام کے فروغ اور ہندوستان کے ساتھ تعاون کے مواقع کے بارے میں تفصیل بتائی۔ اس موقع پر مذکورہ سیکٹر کےسنگاپور کی کئی دیگر کمپنیوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے سنگاپور کی سیمی کنڈکٹر کمپنیوں کو 11-13 ستمبر 2024 کے درمیان گریٹر نوئیڈا میں منعقد ہونے والی سیمی کان انڈیا نمائش میں شرکت کی دعوت دی۔
ہندوستان میں سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ ماحولیاتی نظام تیار کرنے کی ہماری کوششوں اور اس شعبے میں سنگاپور کی مستحکم پوزیشن کو دیکھتے ہوئے، دونوں فریقوں نے باہمی تعاون کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان-سنگاپور وزارتی گول میز دوسری میٹنگ کے دوران، دونوں فریقوں نے دو طرفہ تعاون کو بڑھانے کے لیے ایک ستون کے طور پر سیمی کنڈکٹرز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایڈوانس مینوفیکچرنگ کو شامل کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے ہندوستان-سنگاپور سیمی کنڈکٹر ماحولیاتی نظام شراکت داری کے تعلق سے مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے۔
اس سہولت کے تعلق سے ، دونوں وزرائے اعظم نے اوڈیشہ کے ہنر کے عالمی مرکز (ورلڈ اسکل سنٹر) سے سنگاپور میں تربیت حاصل کرنے والے ہندوستانی انٹرنز کے ساتھ ساتھ سنگاپور کے ان انٹرز کے ساتھ بھی بات چیت کی جنہوں نے سی آئی آئی -انٹرپرائز سنگاپور انڈیا ریڈی ٹیلنٹ پروگرام کے تحت ہندوستان کا دورہ کیا تھا اور اے ای ایم میں کام کرنے والے ہندوستانی انجینئروں سے بھی بات چیت کی۔دونوں وزرائے اعظم کا یہ دورہ اس شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے دونوں فریقوں کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اس دورے میں ان کے ساتھ شامل ہونے کے لیے وزیر اعظم وونگ کی ستائش کی۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سنگا پور کے وزیراعظم. لارنس وونگ سے ملاقات کی ، وزیراعظم کو وزیراعظم وونگ کی طرف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں باضابطہ استقبالیہ دیا گیا ۔اپنی بات چیت کے دوران ، دونوں رہنماؤں نے ہندوستان-سنگاپور دو طرفہ تعلقات کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ دوطرفہ تعلقات کی وسعت ، گہرائی اور بے پناہ صلاحیت کو دیکھتے ہوئے، انہوں نے تعلقات کو ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری تک بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ اس سے ہندوستان کی ایکٹ ایسٹ پالیسی کو بھی بڑا فروغ حاصل ہو گا۔ اقتصادی تعلقات میں مضبوط پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے، رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے سلسلہ کو مزید وسعت دینے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے اس بات کو اجاگر کیا کہ سنگاپور ہندوستانی معیشت میں تقریباً 160 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ ہندوستان کے لئے ایک اہم اقتصادی شراکت دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں تیز رفتار اور پائیدار ترقی نے سنگاپور کے اداروں کے لیے سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے دفاع اورسلامتی، بحری شعبے میں بیداری، تعلیم مصنوعی ذہانت (اے آئی) فن ٹیک، نئی ٹیکنالوجی کے شعبے ، سائنس اور ٹیکنالوجی اور علمی شراکت داری کے شعبوں میں موجودہ تعاون کا بھی جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی اور عوام سے عوام کے درمیان تعلقات کو بڑھانے کے لیے ملکوں کے درمیان رابطوں کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے گرین پروجیکٹ کوریڈورز میں تیزی لانے پر بھی زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اگست 2024 میں سنگاپور میں منعقدہ دوسری ہندوستان – سنگاپور وزارتی گول میز کانفرنس کے نتائج پر تبادلہ پر بھی خیال کیا۔ وزارتی گول میز کانفرنس ایک منفرد طریقہ کار ہے، اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے، رہنماؤں نے نئے ایجنڈے پر غور و خوض کرنے اور نشاندہی کرنے میں دونوں طرف کے سینئر وزراء کے کام کی تعریف کی۔ دوطرفہ تعاون کے لیے قائدین نے تعاون کے ستونوں کے تحت جن کی نشاندہی وزارتی گول میزوں کے دوران کی گئی تھی ایڈوانسڈ مینوفیکچرنگ، کنیکٹیویٹی، ڈیجیٹلائزیشن، صحت کی دیکھ بھال ر اور دوائیں ، ہنر کے فروغ اور پائیداری کے تحت تیز رفتار کارروائی پر زور دیا۔ رہنماؤں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان ستونوں کے تحت ت بالخصوص سیمی کنڈکٹرز اور اہم اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون ، ہمارے تعلقات کو مستقبل پر مبنی بناتے ہوئے دو طرفہ تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کرتا ہے۔
ان کی بات چیت میں 2025 میں باہمی تعلقات کی 60 ویں سالگرہ کے جشن کا بھی احاطہ کیا گیا۔ اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی رابطہ ان تعلقات کا ایک اہم جزو ہے، وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ ہندوستان کا پہلا تھروولوور کلچرل سینٹر (ثقافتی مرکز )سنگاپور میں کھولا جائے گا۔ رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا، جس میں بھارت – آسیان تعلقات اور بھارت – بحرالکاہل کے لیے ہندوستان کا وژن شامل ہیں ۔دونوں رہنمائوں نے سیمی کنڈکٹرز، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز، ہنر کے فروغ اور صحت کی دیکھ بھال میں تعاون کی خاطر کئے گئے مفاہمت ناموں کے تبادلے کا مشاہدہ بھی کیا۔ یہ اب تک منعقدہ ہندوستان-سنگاپور وزارتی گول میز کانفرنس کے دوران ہونے والی بات چیت کے نتائج ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر اعظم وونگ کو ہندوستان کے دورے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کر لیا۔
بھارت ایکسپریس۔
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…
اس میچ میں ہندوستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کی اور شروعات میں…
شاہی جامع مسجد میں نماز جمعہ 1:30 بجے ادا کی جائے گی۔ مسجد کمیٹی نے…
ادھو ٹھاکرے نے ای وی ایم سے ووٹوں کی گنتی کی پیچیدگیوں، اعتراضات اور تحریری…
اڈانی معاملے میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے کہا ہے کہ ہم…