تلنگانہ اسمبلی الیکشن: تلنگانہ کے محبوب نگر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے ملوگو میں سنٹرل ٹرائبل یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا نام معزز قبائلی خاتون سماکہ سراکہ کے نام پر رکھا جائے گا اور اس یونیورسٹی پر 900 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ یہ سن کر وہاں موجود لوگ تالیاں بجانے لگے۔
پی ایم نے کہا، “میں تلنگانہ کے لوگوں کی اس محبت کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ابھی میں ایک سرکاری پروگرام میں ہوں، اس لیے میں نے خود کو وہیں محدود کر لیا ہے۔ 10 منٹ کے بعد میں کھلے میدان میں جاؤں گا۔ وہاں کھل کر بات کروں گا۔” …” انہوں نے کہا، “یہاں آنے سے پہلے مجھے آج صبح صفائی مہم کے پروگرام میں حصہ لینے کا موقع ملا۔ میں صفائی پروگرام میں دلچسپی رکھنے والے ہم وطنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ایک گھنٹہ نکال کر اس مہم میں شامل ہوں۔”
لوگوں نے تلنگانہ میں بی جے پی کو مضبوط کیا: پی ایم
پی ایم نے دعویٰ کیا کہ حالیہ برسوں میں تلنگانہ کے عوام نے لوک سبھا، اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات میں بی جے پی کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں جو بھیڑ نظر آئی ہے اس سے مجھے یقین ہے کہ تلنگانہ کی عوام نے تبدیلی کے لئے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔
خواتین کے لیے کئی کام کیا: پی ایم مودی
خواتین ریزرویشن بل کے بارے میں پی ایم مودی نے کہا کہ تلنگانہ کی سرزمین بہادروں کی سرزمین ہے۔ ملک میں ناری شکتی وندن ایکٹ منظور کیا گیا ہے۔ اب خواتین کی آواز پہلے سے زیادہ ہوگی۔ تلنگانہ نے مودی کو مضبوط کیا ہے اور مودی نے تلنگانہ سمیت ملک کی خواتین کو بااختیار بنایا ہے۔ تلنگانہ کی بہنیں جانتی ہیں کہ دہلی میں ان کا ایک بھائی ہے، جو اپنی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے۔ پی ایم آواس یوجنا غریبوں کو گھر فراہم کرنا ہو اور مفت گیس کنکشن فراہم کرنا ہو۔ ہم نے خواتین کے کام کو آسان بنانے کے لیے بہت کام کیا ہے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ کی عوام کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے پابند عہد ہے۔ 2014 تک تلنگانہ میں 2.5 ہزار کیلو میٹر سڑکیں بنی تھیں لیکن ہم نے نو سالوں میں اتنی لمبی شاہراہیں بنائی ہیں۔ ہم اپنے خوراک فراہم کرنے والے کا احترام کر رہے ہیں۔ انہیں ان کی محنت کی صحیح قیمت دے رہے ہیں۔
ریاستی حکومت کو بنایا نشانہ
ریاستی حکومت پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، “تلنگانہ تبدیلی چاہتا ہے کیونکہ لوگوں کو ریاست میں بدعنوان حکومت کے بجائے ایک شفاف اور ایماندار حکومت کی ضرورت ہے۔ تلنگانہ تبدیلی چاہتا ہے کیونکہ وہ جھوٹے وعدوں کے بجائے زمینی کارروائی دیکھنا چاہتا ہے۔ تلنگانہ تبدیلی چاہتا ہے کیونکہ وہ ریاست میں بی جے پی کی حکومت چاہتا ہے۔
اس سے پہلے، اتوار (1 اکتوبر) کو، پی ایم مودی نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے 13,500 کروڑ روپے سے زیادہ کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے سڑکوں کے بڑے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ یہی نہیں بلکہ حیدرآباد یونیورسٹی کے لیے پانچ نئی عمارتوں کا افتتاح بھی کیا۔
سردی کی لہر کی وجہ سے دہلی پر دھند کی ایک تہہ چھائی ہوئی ہے۔…
ڈلیوال کا معائنہ کرنے والے ایک ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایاکہ ان کے ہاتھ پاؤں…
سنبھل میں یو پی پی سی ایل کے سب ڈویژنل افسر سنتوش ترپاٹھی نے کہاکہ…
حادثے کے فوری بعد پولیس نے ڈمپر ڈرائیور کو گرفتار کر لیاہے۔ پولیس کے مطابق…
یہ انکاؤنٹر پیلی بھیت کے پورن پور تھانہ علاقے میں ہواہے۔پولیس کو اطلاع ملنے کے…
اللو ارجن کے والد نے کہا کہ فی الحال ہمارے لیے کسی بھی چیز پر…