صدر جمہوریہ ہند، دروپدی مرمو نے آج (2 ستمبر، 2024) وارنا نگر، کولہا پور، مہاراشٹر میں شری وارنا ویمن کوآپریٹو گروپ کی گولڈن جوبلی تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ تعاون معاشرے میں موجود طاقت کا بہتر استعمال کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ تعاون کے اصول آئین میں دیے گئے انصاف، اتحاد اور بھائی چارے کے جذبے کی پیروی کرتے ہیں۔ جب مختلف طبقات اور نظریات کے لوگ تعاون کے لیے متحد ہوتے ہیں تو انہیں سماجی تنوع کا فائدہ ملتا ہے۔ کوآپریٹو نے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امول اور لجت پاپڑ جیسے گھریلو برانڈ ایسے کوآپریٹو کی مثالیں ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگر آج ہندوستان دنیا کا سب سے بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے تو کوآپریٹو گروپس نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تقریباً تمام ریاستوں میں کوآپریٹو بنیادی طور پر دودھ کی مصنوعات تیار اور تقسیم کرتی ہیں۔ صرف دودھ ہی نہیں، کوآپریٹو ادارے کھاد، کپاس، ہینڈلوم، ہاؤسنگ، خوردنی تیل اور چینی جیسے شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ کوآپریٹو اداروں نے غربت کے خاتمے، خوراک کی حفاظت اور قدرتی وسائل کے انتظام میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ لیکن اس تیزی سے بدلتے وقت میں انہیں خود کو بدلنے کی ضرورت ہے۔ انہیں ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا چاہیے اور انتظامیہ کو مزید پیشہ ورانہ بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے کوآپریٹو کو سرمائے اور وسائل کی کمی، گورننس اور مینجمنٹ اور کم شرکت جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو کوآپریٹیو سے جوڑنا اس سمت میں اہم ہو سکتا ہے۔ نوجوان گورننس اور مینجمنٹ میں ٹیکنالوجی کو شامل کر کے ان اداروں کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کوآپریٹو اداروں کو مشورہ دیا کہ وہ نامیاتی کاشتکاری، ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کی تعمیر، اور ماحولیاتی سیاحت جیسے نئے شعبوں کو تلاش کریں۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ کسی بھی ادارے کی کامیابی کا اصل راز اس کا عام لوگوں سے تعلق ہے۔ اسی لیے کوآپریٹو کی کامیابی کے لیے جمہوری نظام اور شفافیت اہم ہے۔ کوآپریٹو اداروں میں، ان کے اراکین کے مفادات کو مقدم ہونا چاہیے۔ یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھنی چاہیے کہ کوئی کوآپریٹو ادارہ کسی فرد کے ذاتی مفاد اور نفع کمانے کا ذریعہ نہ بنے، ورنہ کوآپریٹو کا مقصد ہی ضائع ہوجائے گا۔ کوآپریٹو میں کسی کی اجارہ داری کے بجائے حقیقی تعاون ہونا چاہیے۔صدر جمہویہ نے اجتماع سے، جس میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں، زور دے کر کہا کہ تعلیم کی اہمیت کو سمجھیں، نئی ٹیکنالوجی سیکھیں، روزمرہ کی زندگی میں ماحولیات کے تحفظ کو اہمیت دیں، ضرورت مندوں کی مدد کریں اور ملک کی ترقی میں اپنا تعاون کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری انفرادی اور اجتماعی کوششیں ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک اعلیٰ مقام پر پہنچائیں گی۔
بھارت ایکسپریس۔
اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں…
نوئیڈا کے ڈی سی پی رامبدن سنگھ نے بتایا کہ یہ جعلساز اکثر اپنے فراڈ…
ایشیا میں، وزیر اعظم نے 2014 میں بھوٹانی پارلیمنٹ اور نیپال کی آئین ساز اسمبلی…
پروفیسر ایم زید عابدین نے جاب فیئر کے بارے میں تفصیل سے بتایا اور کہا…
12 جولائی 2015 کو، وزیر اعظم نے بشکیک، کرغزستان میں مہاتما گاندھی کے مجسمے کی…
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ دنیا کے لیے تصادم کا وقت نہیں ہے، یہ…