بھارت ایکسپریس۔
Bihar Political Crisis: بہارمیں سیاسی تعطل مسلسل دلچسپ بنتا جا رہا ہے۔ اب وزیراعلیٰ نتیش کمار اورآرجے ڈی کے درمیان اختلاف کھل کرسامنے آرہا ہے۔ اسی درمیان آرجے ڈی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ عظیم اتحاد میں اراکین اسمبلی کی تعداد 118 تک پہنچ گئی ہے اوراکثریت کے لئے 122 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہے، وہ اکثریت سے صرف 4 دور ہیں۔
وزیراعلیٰ نتیش کمار کو ہٹاکر عظیم اتحاد میں اراکین اسمبلی کی تعداد 114 تھی، لیکن اب آرجے ڈی کے ذرائع اراکین اسمبلی کی تعداد 118 ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس کے لئے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایک، ایک آزاد ایم ایل اے کے علاوہ جے ڈی یو کے غیرمطمئن اراکین اسمبلی سے رابطہ کیا گیا ہے۔
آرجے ڈی اس حکمت عملی پر کررہی ہے کام
بہارکے موجودہ سیاسی حالات کو دیکھتے ہوئے عظیم اتحاد کا ٹوٹنا طے مانا جا رہا ہے۔ اس کا بس اعلان ہونا باقی ہے۔ وہیں نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو یا آرجے ڈی سربراہ لالوپرساد یادو کی طرف سے ابھی حمایت واپس لینے کی نہ تو بات کہی جا رہی ہے اورنہ ہی حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ کیونکہ اس بارلالوپرساد یادو نتیش کمارکو یہ کہنے کا موقع نہیں دینا چاہتے کہ ہمارے ساتھ کھیلا کیا گیا ہے۔ بلکہ آرجے ڈی انتظارکررہی ہے کہ کب نتیش کماربی جے پی کے ساتھ حکومت بناتے ہیں، جب وہ ایوان میں اکثریت ثابت کریں گے توانہیں فلورپرہی ناکام کردیا جائے گا۔ ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے آرجے ڈی فی الحال اسی حکمت عملی پرکام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Bihar Political Crisis: بہار میں سیاسی طوفان کے درمیان تیجسوی یادو نے دیا بڑا بیان، کہا- عوام ہی ہوتی ہے مالک
نتیش کمار بی جے پی ساتھ مل کرایسے بناسکتے ہیں حکومت
نتیش کمارکی پارٹی جے ڈی یو کے پاس ابھی 45 اراکین اسمبلی ہیں۔ وہیں بی جے پی کے پاس 76 اورہندوستانی عوام مورچہ (ہم) کے پاس 4 اراکین اسمبلی ہیں۔ حکومت بنانے کے لئے 122 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہے۔ ایسے میں نتیش کماربی جے پی اور ہم کے ساتھ ملتے ہیں تو ان کے پاس 125 ہوجائے گی، جو حکومت بنانے کے لئے کافی ہے۔