بھارت ایکسپریس۔
جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستی دارالحکومت رانچی میں تین کلومیٹر طویل روڈ شو کیا۔ اس روڈ شو کے دوران رانچی کی سڑکوں پر کافی بھیڑ دیکھی گئی۔ پی ایم مودی کے ساتھ جھارکھنڈ کے سینئر بی جے پی لیڈر بھی کھلی گاڑی میں سوار تھے۔ ان میں رانچی کے ایم ایل اے اور بی جے پی امیدوار سی پی سنگھ، ہٹیا ایم ایل اے اور امیدوار نوین جیسوال، کانکے امیدوار ڈاکٹر جیتو چرن رام، کھجری امیدوار رام کمار پہان شامل تھے۔
وزیراعظم نریندر مودی نے رانچی میں اس روڈ شو کے ذریعے جھارکھنڈ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کے لیے مہم چلائی۔ شام کو رانچی میں اس روڈ شو کا اہتمام کیا گیا تھا۔ روڈ شو تقریباً 5.15 بجے او ٹی سی گراؤنڈ سے شروع ہوا اور نیو مارکیٹ چوک پر اختتام پذیر ہوا۔
روڈ شو میں جھارکھنڈ کے چھاؤ ڈانس فنکاروں کا ایک گروپ بھی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ کئی خواتین کو اپنے گھروں کی چھتوں سے وزیر اعظم مودی کی آرتی کرتے دیکھا گیا۔ کئی گھروں میں لوگوں نے چراغ جلا کر وزیر اعظم مودی کی حمایت کا اظہار کیا۔ ہزاروں افراد نے موبائل کی لائٹس روشن کر کے اپنے جوش و خروش کا مظاہرہ کیا۔
پی ایم مودی کے ہاتھ میں بی جے پی کے انتخابی نشان کمل کا ایک چھوٹا سا کٹ تھا، جس کو ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کے حق میں ووٹ دینے کی خاموش اپیل کی۔ پی ایم مودی کو دیکھنے کے لیے ہر کوئی چھتوں، درختوں، ہوٹلوں پر، جہاں بھی ہو سکے جمع ہو گئے۔ کئی لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں پی ایم مودی کی تصویریں اور کٹ آؤٹ اٹھا رکھے تھے۔
پی ایم مودی شام تقریباً 5.20 بجے سرد میدان پہنچے۔ اس کے بعد ان کا قافلہ آہستہ آہستہ پسکا موڑ سے ہوتا ہوا رتو روڈ پر نیو مارکیٹ چوراہے پر پہنچا۔ تین کلومیٹر کے روڈ شو میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔
رانچی میں پی ایم مودی کا یہ تیسرا روڈ شو تھا۔ انہوں نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران ایرپورٹ سے برسا چوک تک اور پھر 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران ہنو چوک سے رتو چوک تک روڈ شو کیا۔
پی ایم مودی نے گملا میں کانگریس اور جے ایم ایم کو نشانہ بنایا
اس سے پہلے، رانچی میں روڈ شو سے پہلے، پی ایم مودی نے اتوار کو بوکارو ضلع کے چندنکیاری اور گملا کے بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں ریلیوں سے خطاب کیا۔ انہوں نے گملا میں کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کا ‘شاہی خاندان’ اپنے ‘سازش’ حصے کے طور پر ریزرویشن چھیننے کے لیے درج فہرست قبائل (ST)، درج فہرست ذاتوں (SC) اور دیگر پسماندہ طبقات (OBC) کے اتحاد کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ڈیزائن’ جھکا ہوا ہے.
انہوں نے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے زیرقیادت اتحاد پر ریاست کے معدنیات، جنگلات، ریت اور کوئلہ جیسے امیر وسائل کو لوٹنے کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ اس سے ‘روٹی، مٹی اور بیٹی’ کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے برسراقتدار حکومت پر دراندازوں کی حوصلہ افزائی کا الزام بھی لگایا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس اعلیٰ عہدوں پر قبائلیوں کو برداشت نہیں کر سکتی، یہی وجہ ہے کہ اس نے صدر کے عہدے پر دروپدی مرمو کی مخالفت کی اور ان کی توہین کرتی رہی۔ اس سلسلے میں انہوں نے جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی چمپائی سورین کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ حکمراں جھارکھنڈ مکتی مورچہ نے اس قبائلی رہنما کی توہین کی ہے۔
بی جے پی قبائلی وقار کی بحالی کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی قبائلی وقار کی بحالی کے لیے پرعزم ہے اور برسا منڈا کے اعزاز میں 15 نومبر سے پورے ملک میں ‘قبائلی فخر سال’ منایا جائے گا۔ عظیم آزادی پسند لارڈ برسا منڈا کی جائے پیدائش، کھونٹی میں اولیہاتو کا دورہ کرنے والے پہلے وزیر اعظم ہونے کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “مودی ان کی پوجا کرتے ہیں جنہیں دوسرے مسترد کرتے ہیں۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ دھرتی آبا قبائل اتکرش ابھیان کے تحت 80,000 روپے کی لاگت سے ہندوستان بھر میں 60,000 سے زیادہ قبائلی دیہاتوں کو ترقی دی جائے گی۔ مودی نے یہ بھی وعدہ کیا کہ جن لوگوں نے جھارکھنڈ کے وسائل کو لوٹا اور اس کے نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلا ان کو بخشا نہیں جائے گا اور انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جائے گا۔
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ 13 اور 20 نومبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔
لندن میں امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ مقامی افسرلندن میں امریکی سفارت خانہ کے…
ایڈوکیٹ وجے اگروال نے اس کیس کا ہندوستان میں کوئلہ گھوٹالہ اور کینیڈا کے کیسوں…
بی جے پی لیڈرونود تاؤڑے نے ووٹنگ والے دن ان الزامات کوخارج کرتے ہوئے کہا…
سپریم کورٹ نے ادھیاندھی اسٹالن کو فروری تک نچلی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیتے…
آسٹریلیا کو ابھی تک پانچ وکٹ کا نقصان ہوچکا ہے۔ محمد سراج نے مچل مارش…
کیجریوال نے کہا، 'وزیر اعظم مودی نے کئی بار کہا ہے کہ کیجریوال مفت ریوڑی…