قومی

Eastern India is a priority region for us: PM: مغربی بنگال میں علاقائی پنچایتی راج کونسل پروگرام، ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پی ایم مودی نے کیا خطاب، کہا۔ مشرقی ہندوستان ہمیشہ سے ہمارے لیے ترجیحی علاقہ

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے علاقائی پنچایتی راج کونسل پروگرام میں شرکت کی۔ اس پروگرام میں پی ایم مودی نے کہا کہ آج کی میٹنگ سے کچھ دن پہلے مجھے ہریانہ میں مقامی سوراج کے لیڈران سے بات کرنے کا موقع ملا تھا۔ پی ایم نے کہا کہ آج آپ کے تمام لیڈران مغربی بنگال میں جمع ہوئے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ جب میں پارٹی کی تقریب میں آتا ہوں، کارکنوں سے ملتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ایک نیا حوصلہ اور نیا ولولہ ملتا ہے۔ انہوں نے کہا، ”میرا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ مشرقی ہندوستان میں ترقی کا ایک مضبوط ستون اور ایک مضبوط انجن کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔ اسی لیے مشرقی ہندوستان کے آپ تمام نمائندوں سے ملنا اور بات کرنا اپنے آپ میں بہت اہم ہو جاتا ہے۔

مشرقی ہندوستان ہمارا ترجیحی علاقہ: پی ایم

پی ایم نے مزید کہا کہ مشرقی ہندوستان ہمیشہ سے ہمارا ترجیحی علاقہ رہا ہے۔ لیکن پنچایت انتخابات میں بی جے پی کا راستہ روک دیا گیا۔ الیکشن میں تمام غنڈوں کو کانٹریکٹ دیا گیا۔ اس دوران پی ایم نے ٹی ایم سی کو بھی گھیرا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مغربی بنگال کے لوگوں کی محبت ہے کہ وہ بی جے پی کارکنوں کو آشیرواد دیتے رہے ہیں اور بی جے پی کے امیدوار جیت رہے ہیں لیکن جب وہ جیت جاتے ہیں تو انہیں جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ہوتی، اگر کوئی جلوس نکالتا ہے تو ان پر جان لیوا حملے کیے جاتے ہیں۔ یہ مغربی بنگال میں ٹی ایم سی کی سیاست کا یہی طریقہ ہے۔”

خونی کھیل پورے ملک نے دیکھا: پی ایم

پی ایم نے کہا کہ حال ہی میں وہاں پنچایتی انتخابات ہوئے ہیں۔ ان انتخابات میں ٹی ایم سی نے جو خونی کھیل کھیلا ہے اسے ملک نے بھی دیکھا ہے۔ ٹی ایم سی کی ٹولبازوں کی فوج ووٹنگ میں ٹھپے لگانے کی فوج بن جاتی ہے، تمام غنڈوں کو ٹھیکے دیے جاتے ہیں کہ کون کتنے پولنگ بوتھ پر قبضہ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مرکز نے منی پور میں مظالم میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی نہیں کی: ممتا

اپوزیشن کو منی پور کی فکر نہیں: پی ایم

وہیں تحریک عدم اعتماد کا ذکر کرتے ہوئے پی ایم نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو شکست دی اور منفییت کا جواب بھی دیا۔ صورتحال ایسے ہیں کہ اپوزیشن کے لوگ بیچ میں ہی ایوان سے بھاگ گئے، یہ پورے ملک نے دیکھا ہے۔ انہیں منی پور کے شہریوں کے دکھ درد کی پرواہ نہیں تھی لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان لوگوں نے منی پور کے لوگوں کے ساتھ اتنا دھوکہ کیا۔ سچ یہ تھا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد پر ووٹ ڈالنے سے ڈر گیا تھا۔ وہ لوگ نہیں چاہتے تھے کہ ووٹنگ ہو۔ کیونکہ ووٹنگ ہوتی تو مغرور اتحاد کی پول کھل جاتی، کون کس کے ساتھ ہے، یہ دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جاتا۔

بھارت ایکسپریس۔

Md Hammad

Recent Posts

CJI DY Chandrachud: سی جے آئی کے والد کو ڈر تھا کہ کہیں ان کا بیٹا طبلہ بجانے والا بن جائے، جانئے چندرچوڑ کی دلچسپ کہانی

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ والدین کے اصرار پر موسیقی سیکھنا شروع کی۔ انہوں…

2 hours ago