بھارت ایکسپریس۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ (24 فروری) کو کسانوں کے لیے کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم کا آغاز کیا۔ وزیر اعظم مودی نے 11 ریاستوں میں پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) میں اناج کو ذخیرہ کرنے کے لیے 11 گوداموں کا افتتاح کیا۔ اس اسکیم کے تحت اگلے 5 سالوں میں 1.25 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کے ساتھ 700 لاکھ ٹن ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کی جائے گی۔ اسکیم کے تحت ملک بھر میں ہزاروں گودام بنائے جائیں گے۔
وزیر اعظم مودی نے گوداموں اور دیگر زرعی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے ملک بھر میں اضافی 500 پی اے سی ایس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ ان اقدامات کا مقصد پی اے سی ایس کے گوداموں کو نابارڈ اور نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کی مدد سے غذائی اجناس کی سپلائی چین سے جوڑنا ہے۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر ایک لچکدار معیشت کی تشکیل اور دیہی علاقوں کی ترقی کو تیز کرنے میں مددگار ہے۔
سٹوریج کے بنیادی ڈھانچے کی کمی سے کسانوں کو بھاری نقصان
اس موقع پر پی ایم مودی نے کوآپریٹو سیکٹر پر زور دیا کہ وہ خوردنی تیل اور کھاد سمیت زرعی مصنوعات کے لیے درآمدی انحصار کو کم کرنے میں مدد کرے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک میں ذخیرہ اندوزی کے بنیادی ڈھانچے کی کمی کی وجہ سے کسانوں کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔ پچھلی حکومتوں نے اس مسئلے پر کبھی توجہ نہیں دی لیکن آج یہ مسئلہ پی اے سی ایس کے ذریعے حل کیا جا رہا ہے۔
‘کوآپریٹو موومنٹ میں لوگوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی’
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ذخیرہ کرنے کی بڑی سہولیات کی تعمیر سے کسان اپنی پیداوار کو گوداموں میں رکھ سکیں گے، بدلے میں ادارہ جاتی قرض لے سکیں گے اور اچھی قیمتیں حاصل کر سکیں گے۔ انہوں نے کوآپریٹو سوسائٹیز کے انتخابی نظام میں شفافیت لانے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سے کوآپریٹو موومنٹ میں لوگوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایک الگ وزارت کے ذریعے ملک میں کوآپریٹو سوسائٹیز کو مضبوط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
‘چھوٹے کسان کاروباری بن رہے ہیں، اپنی پیداوار برآمد کر رہے ہیں’
وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بھی کہا کہ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹو سوسائٹیز ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے اور پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم نے ملک بھر میں 18000 پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔ فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او) کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ چھوٹے کسان کاروباری بن رہے ہیں اور یہاں تک کہ اپنی پیداوار برآمد کر رہے ہیں۔ ہم نے 10,000 ایف پی او قائم کرنے کا ہدف رکھا تھا۔ ہم نے پہلے ہی 8,000 ایف پی او قائم کیے ہیں۔ ان کی کامیابی کا اب عالمی سطح پر چرچا ہو رہا ہے۔ کوآپریٹو سوسائیٹیوں سے ماہی گیری اور مویشی پالنے کے شعبے بھی مستفید ہو رہے ہیں۔
کوآپریٹو سوسائیٹیاں درآمد کرنے والی چیزوں کی فہرست تیار کریں
وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے لیے کوآپریٹو سوسائیٹیوں کو چاہیے کہ وہ ان اشیا کی فہرست بنائیں جو ہندوستان درآمد کرتا ہے اور انھیں مقامی طور پر تیار کرنے یا تیار کرنے کا منصوبہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو تنظیمیں خوردنی تیل، کھاد اور خام تیل کی درآمد کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ ایندھن کی درآمدات کم کرنا ہوں گی۔ ہم ایتھنول میں بڑے پیمانے پر کام کر رہے ہیں۔ ایتھنول کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
دیہی بھارت کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخی پہل کے طور پرسوامتو اسکیم کو…
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی طبیعت اچانک بگڑ گئی جس کے بعد انہیں دہلی…
ڈاکٹر دنیش شرما نے کہا کہ اٹل جی کی یادیں ایسی ہیں جیسے ملک کا…
گوتم اڈانی نے ممبئی میں ایک بیان میں کہا، ”اڈانی گروپ بنیادی ڈھانچے کے کام…
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے باعث غزہ میں شدید سردی میں خیمے…
مسجدوں کے نیچے مندروں کی دریافت پر آچاریہ پرمود کرشنم نے کہا کہ اگر تاریخ…